انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اقلیتی احمدیہ برادری کی تقریباً 100 قبروں کی بے حرمتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔ اس تازہ واقعے کے ساتھ اس سال ملک بھر میں احمدیہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی قبروں کی بے حرمتی کی جانے والی قبروں کی تعداد 250 سے زائد ہو گئی ہے۔جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان امیر محمود نے کہا کہ سخت گیر اسلام پسند جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر دو دن پہلے لاہور سے 250کلو میٹر دورضلع خوشاب کے احمدی برادری کے افراد کی قبروں کی توڑ پھوڑ کر نے کا شبہ ہے ۔
https://x.com/ZulfiaRashid/status/1921909522353799302
ضلع خوشاب کے تھانہ مٹھہ ٹوانہ نے مقامی احمدیہ برادری کی شکایت کی بنیاد پر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ محمود نے کہا، مذہبی انتہا پسندوں نے ضلع خوشاب کے روڈہ میں واقع ایک قبرستان میں تقریباً 100 احمدی قبروں کی توڑ پھوڑ کی، جب احمدی برادری کے کچھ افراد مذکورہ قبرستان میں گئے تو انہوں نے دیکھا کہ احمدی قبروں سے تعلق رکھنے والے تمام قبروں کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’یہ بات قابل ذکر ہے کہ تحریک لبیک، پاکستان (ٹی ایل پی) سے وابستہ کچھ افراد مقامی احمدیہ باشندوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد پر اکسانے میں ملوث تھے۔
انہوں نے کچھ پولیس افسران پر مقامی احمدیوں پر ان قبروں کو گرانے کے لیے دباوڈالنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا حالانکہ احمدیہ کمیونٹی نے مقامی حکام کو واضح طور پر آگاہ کر دیا تھا کہ وہ ایسا نہیں کریں گے،۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی احمدیہ باشندوں نے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (DPO) خوشاب کو درخواست جمع کرائی ہے۔ محمود نے کہا کہ صرف اس سال پاکستان کے 11 شہروں میں 269 احمدیوں کی قبروں کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ ٹی ایل پی کے رہنما ضیاء مصطفیٰ شاہ کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہے جس میں وہ کھلے عام لوگوں کو احمدیوں کے خلاف اکسا رہے ہیں اور خوشاب میں احمدیوں کی قبروں کو مسمار کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔