نیشنل ڈیسک :دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا وائرس کی کیس سامنے آرہے ہیں۔ اسطرح ہندوستان میں بھی کورونا وائرس کا سایہ دیکھاجارہاہے۔ کل دہلی اور حیدرآباد میں ایک -ایک مشتبہ مریض کی نشاندہی کے بعد آج کرناٹک اور اترپردیش میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔
دراصل حیدرآباد کے مشتبہ مریض نے دوبئی سے واپس کے بعد 2دنوں تک بنگلورو میں قیام کیاتھا۔ جبکہ دہلی واپسی کے بعد کورونا وائرس کے مشتبہ مریض نے نوئیڈا کے ایک اسکول میں برتھ ڈے پارٹی میں شرکت کی تھی ۔ جس کے بعد اب احتیاطی طورپر نوئیڈا کے 2 سکولوں کو بند کردیا گیان ہے اورسکول کے امتحانات کو ملتوی کردیاگیاہے۔ وہیں اس پورے معاملے پر وزیراعظم نریندر مودی نے ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد کیاگیا۔ وزیراعظم نے ٹویٹ کرکے کہا کہ کورونا وائرس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
https://twitter.com/narendramodi/status/1234762637361086465?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1234762662413660165&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fpreventive-measures-taken-by-the-government-to-prevent-the-outbreak-of-coronavirus-says-pm-modi-mgb-295555.html
اترپردیش حکومت نے تشکیل دی کمیٹی
اتر پردیش میں ، نوئیڈا اور آگرہ میں کورونا وائرس کے مشتبہ معاملے سامنے آنے کے بعد الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس وائر سے نمٹنے کے لئے یو پی حکومت نے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ کی صدرارت میں 23 ارکان پر مشتل کمیٹی کی تشکیل کی ہے۔ بتادیں کہ لکھنؤ کے لوک بندھو ہسپتال میں 1 مریض کوکو کڑی نگرانی میں رکھا گیاہے۔ وہیں نوئیڈا میں 3 اور آگرہ میں 6 لوگوں لوگوں میں کورونا وائرس کے مشتبہ افراد ملے ہیں ،جن کو علاج کے دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں بھیجا گیا ہے۔تمام مریضوں کے خون کے نمونے جانچ کے لئے پنے لیب بھیجے گئے ہیں۔ جبکہ دیگر رشتہ داروں کو صرف انکے گھروں میں ہی رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔اتردیش میں 2200 افراد چین سے واپس آئے ہیں۔ اب تک 120 نمونے تفتیش کے لئے بھیجے گئے ہیں۔ فی الحال ، اتر پردیش میں ابھی تک کوئی کورونا مریض نہیں ملا ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر ، ریاستی حکومت نے ریاست بھر کے مختلف ہسپتالوں میں 800 سے زیادہ بستر وں کا انتظامیہ کرلیاہے۔ لکھنؤ کے مختلف ہسپتالوں میں کل 71 بستروں کو محفوظ بنایا گیا ہے۔ لکھنؤ کے سی ایم او ڈاکٹر نریندر اگروال نے بتایا کہ محکمہ صحت کورونا وائرس کے بارے میں چوکس ہے۔ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تھرمل طریقہ سے تفتیش جاری ہے۔ کورونا وائرس کا کوئی مثبت کیس ابھی تک نہیں ملا ہے۔ آکرہ میں بھی چھ افراد میں کورونا وائرس کی علامتیں پائی گئیں ۔ جس کے بعد ان کو ڈاکٹرز کی نگرانی میں رکھاگیاہے۔ وہیں اترپردیش حکومت نے ایک ہیلپ لائن نمبر جاری کیاہے ۔
حکومت نے اپیل کی ہے کورونا وائرس متعلق جانکاری کے لئے عوام فون نمبر51451801800 پر ربط کرسکتے ہیں۔وہیں دوسری جانب آگرہ کے ہوٹلوں ، سیاحوں کے مقامات کے ذمہ داروں کو اٹلی ، ایران ، چین سے آنے والے سیاحوں کی آمد کی اطلاع دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تاکہ ان کا معائنہ کرکے کورونا وائرس کی جانچ کی جاسکے۔آگرہ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مکیش نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ جیسے ہی کوئی اطلاع موصول ہوگی ، ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کوویڈ 19 کے علاماتیں ظاہر ہونے پر متاثرہ شخص کی جانچ کریگی۔
مہاراشٹر
این سی پی لیڈرسوپریہ سول نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کے سبب مہاراشٹرا کے کولہا پور سے تعلق رکھنے والے 34 افراد ایران میں پھنسے ہوئے ہیں اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے پھنسے ہوئے افراد کے نام اور پاسپورٹ کی تفصیلات بھی ٹویٹر پر شیئر کیں۔ بارامتی سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا کے ممبر نے پیر کو ٹویٹ کیا ، "کورونا وائرس کے بحران کے درمیان 34 کولہا پور اور آس پاس کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد ایران میں پھنس گئے ہیں۔ ان کے نام اور پاسپورٹ کی تفصیلات منسلک ہیں۔
راجستھان
اٹلی کے سیاح کا ٹیسٹ مثبت:
ریاستی حکومت نے بتایا کہ پیر کے روز جے پور میں کورونا وائرس کی علاماتیں پائی جانے کے بعد ایک اٹلی سیاح کی جانچ کی گئی تھی اور ان تصدیق ہوگئی ہے۔ جس کے بعد کورونا وائرس کے متاثرہ کو کڑی نگرانی میں رکھا گیاہے۔جے پور کے سوائے مان سنگھ اسپتال میں 69 سالہ شخص کو تنہا رکھا گیا ہے۔ یہ شخص 20 سیاحوں کے گروپ کا حصہ ہے ، جو اب آگرہ میں ہیں۔وزیر اعلی اشوک گہلوت نے پیر کی رات اعلی عہدیداروں کا اجلاس طلب کرکے اس ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔
تلنگانہ
تلنگانہ حکومت کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لئے اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے۔ریاست سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے وائرس سے متاثر ہونے کے تناظر میں تلنگانہ حکومت نے منگل کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے تیاری اور اقدامات کا جائزہ لیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزرا صحت ، میونسپل ایڈمنسٹریشن اور پنچایت راج نے سینئر عہدیداروں کے ساتھ مل کر یہاں ایک اجلاس منعقد کیا ۔جس میں شہر میں مثبت کیس کی نشاندہی کے بعد کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ 24 گھنٹے کا کال سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔تلنگانہ کے وزیرصحت ای رجندر نے کہا کہ تلنگانہ میں کورونا وائرس پر قابوپانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں اور لوگوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ تلنگانہ حکومت نے بھی وائرس سے متعلق لوگوں میں شعور بیدار کرنے اور اس سے بچنے کے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لئے اپنی مہم کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ پیر کے دن حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک سافٹ انجینئر کا ٹیسٹ کروانے پر وہ کورونا وائرس سے متاثر پایاگیاتھا۔
کرناٹک
تلنگانہ میں کوروناوائرس کا معاملہ روشنی میں آنے کے بعد کرناٹک میں الرٹ ہے۔ کرناٹک کے وزیرصحت بی سری راملو نے آج ہنگامی میٹنگ طلب کی ہے۔انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس متاثرہ شحص کے ساتھ سفر کرنیوالوں کی طبی جانچ کی جارہی ہے۔حتی کہ متاثرہ شحص کے اہل خانہ کی بھی طبی جانچ کی گئی ہے۔گزشتہ روز بنگلورو سے حیدرآباد آئے فرد کی جانچ کی گئی تو وہ کورونا وائرس پازیٹو پایا گیا۔