نئی دہلی:جے این یو کیمپس میں طلبہ یونین اور لیفٹ طالب علم تنظیموں کی جانب سے 'وائس چانسلر ہٹاؤ، جے این یو بچاؤ' احتجاجی مارچ شروع ہو گیا ہے۔بدھ کو یہ مارچ بارش کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا، لیکن آج پھر جب اس مارچ کو شروع کیا گیا تودہلی پولیس نے مظاہرہ کر رہے جے این یو طالب علموں کو امبیڈکر عمارت کے پاس سے حراست میں لے لیا ہے۔

دوسری جانب انسانی وسائل کی ترقی( ایچ آر ڈی )وزارت کے حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد جے این یو کی طلبا ء یونین صدر آئشی گھوش نے کہا کہ جب تک وائس کو نہیں ہٹا دیا جاتا، اس وقت تک کوئی بات نہیں ہوگی۔ آئشی نے کہا کہ ہم ابھی تک زخمی ہیں،آئشی نے اعلان کیا کہ ہم لوگ راشٹرپتی بھون کی طرف مارچ کر رہے ہیں، اگر وزارت بات کرنا چاہتا ہے، تو کیمپس آ سکتا ہے اور ہمارے ہاسٹل کو دیکھ سکتے ہیں۔

وہیںایچ آر ڈی وزارت کے افسر نے کہاکہ جمعہ کو وائس چانسلر سے بات کرنے کے بعد جے این یو طلباء سے ملیں گے ۔بتا دیں کہ جے این یو میں فیس اضافہ کو لے کر گزشتہ 90 دنوں سے احتجاج جاری ہے۔