انٹرنیشنل ڈیسک : افغانستان کے دارالحکومت کابل اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں آج صبح سویرے ایک بار پھر زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل سیسمولوجی سینٹر (NCS) کے مطابق یہ زلزلہ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 6:09 بجے آیا۔
زلزلے کی تفصیل اور بار -بار کے جھٹکے
ریکٹر پیمانے پر زلزلے کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز زمین سے تقریبا 80 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ ہلکے جھٹکوں کے باعث فی الحال کسی قسم کے نقصان یا جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ افغانستان میں پچھلے کچھ ہفتوں سے مسلسل زمین کانپ رہی ہے۔ یہ پچھلے ایک مہینے میں آنے والا چوتھا زلزلہ ہے۔ اس سے پہلے منگل (21 اکتوبر)کو 4.3 شدت اور 17 اکتوبر کو شمالی افغانستان میں 5.5 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اتھلے زلزلے (Shallow Earthquakes) گہرے زلزلوں کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ ان کی لہریں سطح تک جلدی پہنچتی ہیں اور زمین کو زیادہ ہلاتی ہیں جس سے عمارتوں اور جان و مال کے نقصان کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
کیوں آتے ہیں اس علاقے میں بار بار زلزلے ؟
افغانستان، پاکستان اور شمالی ہندوستان کا یہ پورا علاقہ زلزلہ ممکنہ زون میں آتا ہے۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ یہاں ہندوستانی(Indian) اور یوریشین (Eurasian) ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں جس سے ارضیاتی دبا ؤپیدا ہوتا رہتا ہے اور زلزلے آتے ہیں۔
ہندوستان کی انسانی مدد جاری
ان قدرتی اور دیگر چیلنجوں کے باوجود ہندوستان مسلسل افغانستان کے لوگوں کو انسانی مدد فراہم کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کے مستقل نمائندے سفیر ہریش پاروتھانی نے حال ہی میں کہا تھا کہ ہندوستان کی ترجیح افغان عوام کو مدد فراہم کرنا اور استعداد سازی کے پروگراموں کو آگے بڑھانا ہے۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ امدادی مشن (UNAMA) کے تئیں بھی اپنی وابستگی دوہرائی ہے۔