Latest News

بڑے سروے میں خلاصہ: ہسپانوی ووٹرز کے درمیان ٹرمپ کی مقبولیت میں آئی کمی ، ایک سال میں 44 فیصد سے 25 فیصد آئی ریٹنگ

بڑے سروے میں خلاصہ: ہسپانوی ووٹرز کے درمیان ٹرمپ کی مقبولیت میں آئی کمی ، ایک سال میں 44 فیصد سے 25 فیصد آئی ریٹنگ

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں ہوئے ایک نئے  AP-NORC ( اے پی-نورک ) سروے سے پتہ چلا ہے کہ اس سال کے آغاز سے ہی ہسپانوی بالغوں کے درمیان صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں زبردست کمی آئی ہے۔ ایسی امید تھی کہ یہ طبقہ ٹرمپ کو جتانے میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اکتوبر میں کیے گئے اس سروے کے نتائج چونکانے والے ہیں۔ سروے میں پایا گیا ہے کہ صرف 25  فیصد ہسپانوی بالغ ٹرمپ کے بارے میں مثبت نظریہ رکھتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار پچھلے سروے کے مقابلے میں کافی کم ہیں، جو ریپبلکن لیڈر کے دوسری بار صدر بننے سے ٹھیک پہلے کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ تعداد 44 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ ملک کو غلط سمت میں لے جانے کی بات کہنے والے ہسپانوی بالغوں کا فیصد بھی بڑھ گیا ہے۔ یہ مارچ میں 63 فیصد تھا، جو اب بڑھ کر 73 فیصد ہو گیا ہے۔

PunjabKesari
اقتصادی تشویش بنی بنیادی وجہ
یہ تبدیلی مستقبل کے انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے لیے مشکل کھڑی کر سکتی ہے۔ نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کے اقتصادی بحالی کے وعدوں کے باوجود ہسپانوی بالغ ابھی بھی کل امریکیوں کے مقابلے میں زیادہ مالی دباؤ محسوس کر رہے ہیں۔ اے پی ووٹ کاسٹ کے مطابق ہسپانوی ووٹر کل ووٹروں کا 10 فیصد حصہ ہوں گے۔

PunjabKesari
ووٹروں نے ظاہر کی مایوسی
کیلیفورنیا کے 30 سالہ گودام کے ملازم الیخاندرو اوچوآ نے اس مایوسی کو ظاہر کیا۔ اوچوآ خود کو ریپبلکن مانتے ہیں اور انہوں نے پچھلے سال ٹرمپ کو ووٹ دیا تھا، لیکن اب وہ صدر سے ناخوش ہیں۔ اوچوآ نے کہا، "وہ بنیادی طور پر پرانی یادوں پر انحصار کر رہے تھے، 'ارے، یاد ہے، کووِڈ سے پہلے؟ چیزیں اتنی مہنگی نہیں تھیں' ۔ لیکن اب ایسا ہے کہ، ٹھیک ہے، آپ عہدے پر ہیں۔ میں ابھی بھی کریانے کی دکان پر گندگی جھیل رہا ہوں۔ میں ابھی بھی بہت زیادہ پیسہ خرچ کر رہا ہوں... وہ بل ابھی بھی بہت مہنگا ہے'۔



Comments


Scroll to Top