نیشنل ڈیسک: کرکٹ کے میدان پر کھلاڑی صرف چوکے چھکوں سے ہی نہیں، بلکہ اپنی فٹنس اور نظم و ضبط سے بھی سرخیاں بٹورتے ہیں۔ لیکن فٹنس کے اس سفر میں ان کی واٹر بوتل بھی اتنی ہی خاص ہوتی ہے جتنی ان کی بیٹنگ یا بولنگ۔ جی ہاںکرکٹرز کی بوتل میں بھرا پانی بھی کئی بار کسی لگژری آئٹم سے کم نہیں ہوتا۔ کوئی یورپ کے پہاڑوں سے نکلا منرل واٹر پیتا ہے، تو کوئی بلیک واٹر جیسی نایاب ڈرنک کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کرتا ہے، جس کی قیمت سن کر عام انسان حیران رہ جائے۔
وراٹ کوہلی کی بوتل کا مہنگا راز
انڈیا ٹیم کے سابق کپتان اور فٹنس کی علامت وراٹ کوہلی اپنی ڈائٹ اور ہائیڈریشن دونوں پر بہت سخت ہیں۔ کوہلی عام پانی نہیں بلکہ ایوئن (Evian ) نامی فرانسیسی منرل واٹر پیتے ہیں۔ یہ پانی فرانسیسی آلپس کی گلیشیر چٹانوں سے چھن کر نکلتا ہے اور پوری طرح قدرتی منرلز سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کی قیمت 3,000 سے 4,000 روپے فی لیٹر تک پہنچتی ہے۔ یہی نہیں، وراٹ کو اکثر بلیک واٹر پیتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے ۔ یہ پانی اعلی پی ایچ سطح اور قدرتی معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے، جو جسم کے ایسڈ لیول کو متوازن رکھتا ہے اور زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
آخر اتنا مہنگا کیوں ہوتا ہے یہ پانی؟
ان برانڈڈ واٹر کی قیمت صرف اس کے نام پر نہیں بلکہ اس کے ماخذ اور فلٹریشن کے عمل پر منحصر ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، ایوئن (Evian ) کا پانی گلیشیر کی چٹانوں کے درمیان سے گزرتے ہوئے خود بخود معدنیات سے مالا مال ہو جاتا ہے، جبکہ بلیک واٹر کی خاصیت اس کی الکلائن فطرت ( pH 8+ )ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ پانی جسم میں ہائیڈریشن کو تیز کرتا ہے اور تھکان کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
دھونی کی سادگی برانڈ نہیں، پانی ضروری ہے
جہاں کئی کھلاڑی لگژری برانڈز پر بھروسہ کرتے ہیں، وہیں مہندر سنگھ دھونی اپنی سادگی کے لیے مشہور ہیں۔ دھونی اب بھی عام بوتل بند منرل واٹر، جس کی قیمت تقریبا 20 روپے فی لیٹر ہوتی ہے، پینا پسند کرتے ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ خالص اور صاف پانی ہی جسم کے لیے سب سے ضروری ہے ۔ برانڈ نہیں، اس کا اثر معنی رکھتا ہے۔
کیا واقعی فرق پڑتا ہے برانڈ کا؟
کئی فٹنس ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پانی صاف اور متوازن معدنیات والا ہے، تب تک برانڈ کا کوئی خاص مطلب نہیں ہوتا۔ البتہ، کھلاڑی جن کا شیڈول اور ورزش کا معمول بہت سخت ہوتا ہے، وہ اپنے جسم کے الیکٹرولائٹس اور منرل توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے خاص واٹر برانڈز کا انتخاب کرتے ہیں۔