اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کا عندیہ دے دیا۔ منگل کو پاکستان کی وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اس حوالے سے اہم فیصلہ کیا گیا، جس کے مطابق پاکستان کے نئے وزیراعظم شہباز شریف بھارت کے ساتھ تجارت دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان شہباز شریف کو ایک ایسا ملک سونپ گئے ہیں ، جس کے سامنے مہنگائی اور کمزور معیشت جیسے تمام چیلنجز کا سامنا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی میڈیا کا دعوی ہے کہ شہباز شریف جلد لندن میں اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف سے ملاقات کر سکتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق نئی دہلی میں منگل کو شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں بھارت کے ساتھ تجارت کی بحالی کے لیے قمر زمان کو نیا وزیر تجارت مقرر کیا گیا ہے۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان بھارت کے ساتھ تجارت شروع کرنے کے خلاف تھے۔ اس سے قبل ایک پاکستانی تاجر نے بھی بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کی بحالی پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ ملک میں مہنگائی کم کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔
پاکستانی صحافی غلام عباس شاہ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ قمر زمان کو بھارت میں پاکستان کا نیا وزیر تجارت مقرر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 16 سے زائد ٹریڈ افسران کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اس سے قبل عمران خان نے کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کی وجہ سے یہ عہدہ ختم کردیا تھا۔ خان نے کہا تھا کہ وہ اس وقت تک بھارت کے ساتھ تجارت نہیں کریں گے جب تک کشمیر میں آرٹیکل 370 بحال نہیں ہو جاتی۔ دیگر رپورٹس میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ پاکستانی کابینہ نے مبینہ طور پر نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں وزیر تجارت کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔