واشنگٹن: امریکہ نے ایک ڈرافٹ نوٹس جاری کیا ہے جس میں ہندوستانی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کے منصوبے کی تفصیل دی گئی ہے جیسا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پہلے اعلان کیا تھا۔ یہ ڈیوٹی بدھ، 27 اگست سے لاگو ہوں گی۔ وزارت داخلہ نے پیر کو شائع ہونے والے ایک مسودہ آرڈر میں کہا ہے کہ بڑھی ہوئی ڈیوٹی ان ہندوستانی مصنوعات پر لاگو ہوگی جو 'ایسٹرن ڈے لائٹ ٹائم' (EDT) کے مطابق 27 اگست 2025 کو صبح 12.01 بجے یا اس کے بعد استعمال کے لیے (ملک میں) لائی جاتی ہیں یا گودام سے نکالی جاتی ہیں۔
ٹرمپ نے 7 اگست کو اعلان کیا کہ ہندوستان کی روسی خام تیل کی خریداری کے لیے ہندوستانی سامان پر ڈیوٹی کو دوگنا کرکے 50 فیصد کردیا جائے گا، حالانکہ انہوں نے معاہدے پر بات چیت کے لیے 21 دن کا وقت دیا تھا۔ یہ ڈیوٹی جولائی کے آخر میں اعلان کردہ 25 فیصد ڈیوٹی کے علاوہ لگائی جائے گی۔ جولائی میں اعلان کردہ ڈیوٹی 7 اگست سے لاگو ہوئی تھی۔امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ صدر ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ ختم کرنے کے لیے ہندوستان پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ روسی تیل خرید کر اور پھر اسے مارکیٹ میں دوبارہ فروخت کر کے منافع کما رہا ہے۔ بھارت نے امریکہ کی طرف سے عائد کردہ ڈیوٹی کو "غیر منصفانہ اور متضاد" قرار دیا ہے۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ ہر بڑی معیشت کی طرح وہ بھی اپنے قومی مفادات اور اقتصادی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔