National News

اقوام متحدہ کی ایلچی مشیل کے سنکیانگ پہنچنے سے پہلے ہی اویغوروں کو لے کر ڈیٹا لیک ، چینی حکومت کا کھلا راز

اقوام متحدہ کی ایلچی مشیل کے سنکیانگ پہنچنے سے پہلے ہی اویغوروں  کو لے کر ڈیٹا لیک ، چینی حکومت کا کھلا راز

بیجنگ: چین ایغور سمیت اقلیتی برادریوں کے استحصال کے الزامات کی وجہ سے پوری دنیا کے نشانے پر ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق گروپ کی سربراہ مشیل بیچلیٹ کے ایغور اکثریتی علاقے سنکیانگ کے دورے سے چینی حکومت کا راز کھل گیا ہے۔ بیچلیٹ ٹور کے دوران چین کے خلاف ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں اقلیتی اویغور کمیونٹی سے متعلق مکمل ڈیٹا موجود ہے۔ اس کے علاوہ چین کے اعلیٰ حکام کی تقریریں ہیں جن میں اویغوروں کو دبانے اور سزا دینے کے منصوبے ہیں۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ مشیل بیچلیٹ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے چینی صدر شی جن پنگ سے بات کرنے والی ہیں۔ سنکیانگ پولیس کو یہ فائلیں محقق ایڈرین جینگے سے ملی ہیں۔ اس نے 14 نئی تنظیموں کے ایک گروپ کے ساتھ دستاویزات کا اشتراک کیا تھا۔ اس میں انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (ICIJ) کا ڈیٹا بھی شامل ہے۔
چینی حکومت کے خلاف لیک ہونے والی اس نئی رپورٹ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اویغور برادری کبھی بھی ان کی ترجیح نہیں رہی۔

آپ کو بتا  دیں کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق گروپ کے سربراہ کے چھ روزہ دورہ چین سے بہت سی توقعات وابستہ کی گئی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہایہ ایک اچھا وقت ہے اور سنکیانگ میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ کی قیادت میں ٹیم کو خطے میں سچ کو چھپانے کے لیے چین کے اقدامات کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
 



Comments


Scroll to Top