Latest News

متحدہ عرب امارات کا درہم ہوگا پوری طرح ڈیجیٹل ، پیسے کے لین - دین میں ہوگی بڑی تبدیلی

متحدہ عرب امارات کا درہم ہوگا پوری طرح ڈیجیٹل ، پیسے کے لین - دین میں ہوگی بڑی تبدیلی

انٹرنیشنل ڈیسک: متحدہ عرب امارات (یو اے ای)میں درہم اب مکمل طور پر ڈیجیٹل ہونے جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں تمام لین دین نوٹوں اور سکوں کے بجائے الیکٹرانک طریقے سے کیے جائیں گے۔ یہ قدم متحدہ عرب امارات کی معیشت اور لوگوں کے پیسے کے استعمال کے طریقے کو مکمل طور پر تبدیل کر سکتا ہے۔
ڈیجیٹل درہم سے کیا تبدیلیاں آئیں گی ؟
کیش لیس ادائیگی:

اب دکانوں، آن لائن شاپنگ اور بل کی ادائیگی میں نقد رقم کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تمام ادائیگیاں براہ راست موبائل ایپس یا ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے کی جا سکتی ہیں۔
تیز اور محفوظ منتقلی:
بینکوں یا مالیاتی اداروں کے درمیان رقم بھیجنا اور وصول کرنا پہلے سے کہیں زیادہ تیز اور محفوظ ہوگا۔
کم لاگت کے لین دین:
ڈیجیٹل درہم کے ساتھ رقم بھیجنے اور وصول کرنے میں بینک فیس اور دیگر اخراجات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
کاروبار کے لیے فائدہ:
چھوٹے اور بڑے کاروبار ڈیجیٹل ادائیگیوں کو قبول کرکے اپنے کام کو آسان اور شفاف بنا سکتے ہیں۔
اقتصادی نگرانی اور شفافیت:
ڈیجیٹل کرنسی حکومت کو معاشی سرگرمیوں پر بہتر نظر رکھنے میں مدد دے گی جس سے بدعنوانی اور کالے دھن پر قابو پانا بھی ممکن ہو سکے گا۔
یہ قدم کیوں اہم ہے؟
ڈیجیٹل درہم متحدہ عرب امارات کو تکنیکی اور مالی طور پر مستقبل کے لیے تیار کر دے گا۔ اس سے لوگوں کو پیسے کے لین دین میں سہولت ملے گی اور ملکی معیشت بھی جدید اور سمارٹ ہو جائے گی۔
ماہرین کے مطابق یہ قدم متحدہ عرب امارات کو دنیا میں ڈیجیٹل کرنسی اپنانے والے ممالک کی قطار میں آگے لے آئے گا اور مالیاتی لین دین کی دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔
 



Comments


Scroll to Top