National News

بھارت سے پنگا لینا اس ملک کو مہنگا پڑا،126کروڑ کا ہو گیا نقصان

بھارت سے پنگا لینا اس ملک کو مہنگا پڑا،126کروڑ کا ہو گیا نقصان

نیشنل ڈیسک: بھارت کے ساتھ ٹکراوکی پالیسی اپنانا پاکستان کو بھاری مہنگا پڑا۔ بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے سے پاکستان کو صرف دو ماہ میں تقریباً 126 کروڑ روپے (14.39 ملین ڈالر) کا نقصان ہوا ہے۔ یہ پاکستان کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے جو پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہے۔
کیوں ہوا نقصان ؟
بھارت نے ”آپریشن سندور“ کے دوران سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے 24 اپریل 2025 سے اپنی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے بند کر دی جس سے روزانہ 100 سے 150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے۔ فنانشل ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود سے گزرنے والے طیاروں کی تعداد میں تقریباً 20 فیصد کمی ہوئی جس سے فضائی ٹریفک سے ہونے والی آمدنی متاثر ہوئی۔
پارلیمنٹ میں دی گئی معلومات
یہ اطلاع پاکستان کی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) میں دی گئی۔ پاکستانی اخبار 'ڈان' کے مطابق وزارت دفاع نے کہا کہ یہ نقصان 24 اپریل سے 30 جون 2025 کے درمیان ہوا ہے۔ ہندوستان کے سرکاری، نجی اور لیز پر لیے گئے طیاروں کی پرواز کی اجازت منسوخ کر دی گئی تھی۔
پاک اہلکار نے کیا کہا؟
پاکستان کی وزارت دفاع نے کہا کہ فضائی حدود پر پابندی وفاقی حکومت کا فیصلہ ہوتا ہے، جس پر 'نوٹس ٹو ایئر مین' (NOTAM) کے ذریعے عمل درآمد کیا جاتا ہے۔ وزارت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اگرچہ اس سے مالی نقصان ہوتا ہے لیکن خود مختاری اور قومی دفاع اقتصادی مفادات سے بالاتر ہے۔
اب کیا صورتحال ہے؟
اس وقت پاکستان نے اپنی فضائی حدود تمام بین الاقوامی پروازوں کے لیے کھول دی ہے تاہم یہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے تاحال بند ہے۔ اس پابندی میں دو بار توسیع کی جا چکی ہے اور اگست کے آخر تک نافذ رہے گی۔ دوسری جانب بھارت نے بھی پاکستانی طیاروں کے اپنی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ کشیدگی ہوائی سفر کو لمبا اور مہنگا بنانے کے ساتھ ساتھ ریونیو کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top