انٹرنیشنل ڈیسک: سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ وہ ہندوستان سے درآمد کیے جانے والے سامان پر عائد 50 فیصد محصول کو کم نہیں کریں گے۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے براہِ راست نہیں کہا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات طویل عرصے سے ایک طرفہ رہے ہیں اور ہندوستان ہم سے بہت زیادہ محصول وصول کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کے سب سے زیادہ محصول میں سے ایک تھا۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں چینی صدر شی جن پنگ، روسی صدر ولادیمیر پوتن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان پر امریکہ کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ انہیں میری نیک تمنائیں دیں، کیونکہ وہ امریکہ کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔

چین کے بارے میں ٹرمپ کا بیان:
ٹرمپ نے چین کو ماضی میں ملی امریکی مدد کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے چین کو ایک "دشمن غیر ملکی حملہ آور" سے اپنی آزادی محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے خون بہایا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا چین کے صدر شی جن پنگ اس "خون" کا ذکر کریں گے؟ ٹرمپ نے یہ بھی لکھا کہ چین کو فتح دلانے کے لیے کئی امریکی فوجی شہید ہوئے اور انہیں امید ہے کہ ان کی بہادری اور قربانی کو مناسب عزت دی جائے گی۔