Latest News

یوکرین جنگ پر روس کو دی گئی ڈیڈ لائن کا ایک دن باقی، پوتن کو دھمکیاں دے کر تھک گئے ٹرمپ، ماسکو بھیجا خصوصی ایلچی

یوکرین جنگ پر روس کو دی گئی ڈیڈ لائن کا ایک دن باقی، پوتن کو دھمکیاں دے کر تھک گئے ٹرمپ، ماسکو بھیجا خصوصی ایلچی

انٹرنیشنل ڈیسک: روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے سفارتی سرگرمیاں ایک بار پھر تیز ہوگئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو  وِٹ کوف نے بدھ کو ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے اہم ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وائٹ ہاؤس نے روس کو یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے جس کی میعاد اس جمعہ کو ختم ہو رہی ہے۔ امریکہ نے روس پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے مقررہ مدت میں یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ نہ کیا تو اسے سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ پابندیاں تیل خریدنے والے ممالک بالخصوص ہندوستان ، چین اور یورپی ممالک کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں یوکرین کے شہری علاقوں پر روس کے حملوں میں تیزی آئی ہے جس سے ٹرمپ انتظامیہ ناراض ہے۔ تاہم، ٹرمپ نے گزشتہ مذاکرات میں پوتن کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرنے کی کوشش کی تھی اور جنگ بندی کی وکالت کی تھی۔ اس ملاقات کا بنیادی مقصد پوتن کو یہ باور کرانا ہے کہ امریکہ مزید جارحانہ مؤقف برداشت نہیں کرے گا اور مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں سخت اقتصادی سزا  طے ہے  ۔
اجلاس کے ممکنہ نتائج

  • اگر روس معاہدے کے اشارے دیتا ہے تو یہ مغربی ممالک کی بڑی سفارتی فتح ہوگی۔
  • لیکن اگر روس نے ڈیڈ لائن کے بعد بھی حملے جاری رکھے تو امریکہ روسی بینکوں، تیل کمپنیوں اور کاروباری اداروں پر بھاری پابندیاں لگا سکتا ہے۔
  • یہ روس سے تیل درآمد کرنے والے ممالک پر بالواسطہ دباؤ بھی ڈال سکتا ہے۔
  • ہندوستان  اور چین جیسے ممالک کو متبادل تلاش کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

اس ملاقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ بیک وقت روس پر سخت اور نرم دونوں حکمت عملی آزما رہی ہے۔ امریکہ کے اندر ٹرمپ پر روس یوکرین جنگ کو جلد حل کرنے کا دباؤ بھی ہے، تاکہ انتخابات سے قبل خارجہ پالیسی میں بڑی کامیابی دکھائی جا سکے۔
 



Comments


Scroll to Top