اسلام آباد: حکومت پاکستان نے یکم ستمبر سے 13 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو ان کے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، جو رجسٹریشن کے ثبوت (پی او آر)کارڈ ہولڈر ہیں ۔ یہ معلومات بدھ کو پاکستانی میڈیا کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ پاکستان میں افغان مہاجرین کو وطن واپس بھیجنے کی کوششیں 2023 میں شروع ہوئیں، جب حکومت نے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک تقریبا 8,00,000 افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں۔ 'دی ڈان' اخبار کی خبر کے مطابق وفاقی حکومت نے تمام صوبوں کو مطلع کیا ہے کہ یکم ستمبر سے پی او آر کارڈ رکھنے والے 13 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی باضابطہ ملک بدری شروع ہو جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ 31 جولائی کو وزارت داخلہ کے اس اعلان کے بعد کیا گیا تھا کہ POR کارڈ ہولڈرز( جو بغیر ویزا کے پاکستان میں قانونی طورپر رہنے والے افغان شہریوں کی آخری کیٹیگری ہے ) 30 جون کو ان کے کارڈز کی میعاد ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے۔ نیوز کے مطابق غیر قانونی غیر ملکی وطن واپسی اسکیم (IFRP) کے نفاذ کے سلسلے میں وزارت داخلہ کا 4 اگست کا خط چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور پولیس چیفس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (PoK) کے علاقے گلگت بلتستان کی انتظامیہ کو بھیجا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ 'یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ POR کارڈ ہولڈرز کی رضاکارانہ واپسی فوری طور پر شروع کی جائے گی، جب کہ باضابطہ وطن واپسی اور ملک بدری کا عمل یکم ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
' اس میں کہا گیا ہے کہ افغان سٹیزن کارڈ(اے سی سی)ہولڈرز سمیت تمام غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی، IFRP کے تحت پہلے کیے گئے فیصلے کے مطابق جاری رہے گی۔ خط میں پی او کے حکام کو صوبائی، ڈویژنل اور ضلع کمیٹیوں کو پی او آر کارڈ ہولڈرز کا ڈیٹا بیس فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا)ٹرانزٹ علاقوں اور بارڈر ٹرمینلز پر وطن واپس آنے والے افغان شہریوں کی رجسٹریشن کی منسوخی میں سہولت فراہم کرے گی، جبکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)نامزد سرحدی چوکیوں پر وطن واپسی میں مدد کرے گی۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)کے مطابق 30 جون 2025 تک پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 1.3 ملین سے زیادہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق، نصف سے زیادہ (7,17,945) افغان مہاجرین صوبہ خیبر پختونخواہ میں مقیم ہیں، جب کہ 3,26,55، بلوچستان میں مقیم ہیں۔ پنجاب میں 1,95,188; سندھ میں 75,510 اور اسلام آباد میں 43,154 رہتے ہیں۔