اسلام آباد: پاکستان میں آپریشن سندور کے دوران تباہ ہونے کے بعد دہشت گردی کا گڑھ اب دوبارہ زندہ ہو رہا ہے۔ یعنی بہاولپور کی مسجد دوبارہ بن رہی ہے۔ 22 اپریل 2025 کو کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 26 معصوم سیاحوں کو ان کا مذہب پوچھنے پر وحشیانہ قتل کرنے کے بعد، ہندوستانی فوج نے 6-7 مئی کی درمیانی شب آپریشن سندور شروع کیا۔ 22 منٹ کی اس کارروائی میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانے مسمار کر دیے گئے۔
سب سے اہم ہدف بہاولپور کی "سبحان اللہ مسجد" تھی، یعنی 15 ایکڑ کے رقبے پر پھیلے جیش محمد کا مرکزی دہشت گرد ہیڈکوارٹر تھا۔ خبروں کے مطابق جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر نے ایک آن لائن مہم شروع کر دی ہے۔ بہاولپور میں سبحان اللہ مسجد کی تعمیر نو کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں اپیل کی گئی ہے کہ پیسے جمع کروائیں لیکن کسی کو معلوم نہیں ہونا چاہیے کہ کس نے کتنی رقم دی۔ مسعود اظہر کے حمایت یافتہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ " جو دیوانے جہاد کے لیے ترس رہے ہیں، ان کے لئے اب نئی راہیں کھلیں گی۔ شہید مساجد پھر سے مسکرائیں گی۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کو دوبارہ منظم کیا جا رہا ہے۔ بہاولپور، پاکستان میں واقع دہشت گردی کا مرکز سبحان اللہ مسجد جیش کی تربیت اور منصوبہ بندی کا مرکز ہے اور پلوامہ جیسے حملوں کی منصوبہ بندی یہیں کی گئی تھی۔ اس کے لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین سے بھی روابط ہیں۔ آپریشن سندور میں اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ ہندوستان کی سخت کارروائی کے بعد بھی پاکستان میں جیش کی تنظیم نو نہ صرف تشویش کا باعث ہے بلکہ بین الاقوامی سیکورٹی ایجنسیوں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔