Latest News

ٹرمپ کے حلف لیتے ہی تارکین وطن پر کسا جائے گا شکنجہ، بڑی امیگریشن ریڈ کا منصوبہ، کی جائیں گی گرفتاریاں

ٹرمپ کے حلف لیتے ہی تارکین وطن پر کسا جائے گا شکنجہ، بڑی امیگریشن ریڈ کا منصوبہ، کی جائیں گی گرفتاریاں

واشنگٹن: ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے فوراً بعد امیگریشن قوانین کو سختی سے نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس میںایک  امیگریشن  ریڈ بھی شامل ہے، جو ٹرمپ کی حلف برداری کے دوسرے دن منگل کو شکاگو میں شروع ہوگا۔ آپریشن پورے ایک ہفتے تک جاری رہے گا اور اس میں 100  سے 200 افسران کی تعیناتی شامل ہوگی۔ یہ اقدام ٹرمپ کے مہم کے وعدے کا حصہ ہے جس میں انہوں نے امیگریشن کو اپنی ترجیح  بتایاتھا ۔ یہ امیگریشن ریڈ پورے ملک میں لاگو کی جائے گی، اور شکاگو ایک اہم مقام ہو گا جہاں اسے شروع کیا جائے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے امیگریشن قوانین کے نفاذ کے لیے مختلف شہروں میں گرفتاری مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
حالانکہ  شکاگو پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جائے گی، حکام نے واضح کیا ہے کہ نیویارک، میامی اور دیگر بڑے شہروں میں بھی گرفتاریاں کی جائیں گی۔ ٹرمپ کے امیگریشن چیف ٹام ہومن نے شکاگو میں ایک تقریب میں کہا کہ انتظامیہ یہاں سے شروع کرے گی۔ انہوں  نے شکاگو کے میئر کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے مدد نہ کی تو انھیں اس عمل میں مداخلت کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر انہوں نے جان بوجھ کر غیر قانونی تارکین وطن کو چھپایا تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
امیگریشن ٹرمپ کی انتخابی مہم کا سب سے اہم حصہ تھا۔ انہوں نے بارہا کہا ہے کہ ایک بار صدر بننے کے بعد وہ امریکہ میں اب تک کی جانے والی سب سے بڑی گھریلو ملک بدری کی کارروائی کا آغاز کریں گے۔ جنوری 2024 میں، انہوں نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت پہلے دن سے امیگریشن قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔ یہ چھاپہ ملک بھر میں تارکین وطن کے خلاف کارروائی  بڑھانے کی کوشش کا حصہ ہے۔
 ٹرمپ انتظامیہ اس سے قبل امیگریشن قوانین کو سخت کرنے کے لیے کئی اقدامات کر چکی ہے اور اب اسے امید ہے کہ یہ مہم اس کی پہلی مدت سے بھی زیادہ کارگر ثابت ہوگی۔ اس منصوبے کے تحت ٹرمپ انتظامیہ ان پناہ گاہوں کو بھی نشانہ بنائے گی جہاں غیر قانونی تارکین وطن رہتے ہیں اور مقامی انتظامیہ ان معاملات میں تعاون نہیں کرتی۔
 



Comments


Scroll to Top