National News

امریکی پارلیمنٹ میں سابق صدر کے دستخط اسکینڈل پر ہنگامہ ! ٹرمپ نے بائیڈن کے خلاف دیا جانچ کا حکم

امریکی پارلیمنٹ میں سابق صدر کے دستخط اسکینڈل پر ہنگامہ ! ٹرمپ نے بائیڈن کے خلاف دیا جانچ کا حکم

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے معافی دینے اور دیگر دستاویزات پر دستخط کرنے کے لیے  بدھ کے روز سابق صدر جو بائیڈن کے'آٹوپین' کے استعمال کی تحقیقات کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ امریکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی ایوان نمائندگان میں ریپبلکن پارٹی کے رہنماؤں نے بھی بائیڈن کے قریبی ارکان سے پوچھ گچھ کی درخواست کی ہے۔ 'آٹوپین' ایک مکینیکل ڈیوائس ہے جو کسی شخص کے مستند دستخط کو کاپی کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور اسے کئی دہائیوں سے امریکی صدور استعمال کرتے رہے ہیں، لیکن ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ بائیڈن کے کچھ اقدامات غلط تھے اور ان کے معاونین نے صدر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا، تاکہ بائیڈن کی سوچ - سمجھنے کی طاقت کمزور ہونے  کی بات کو چھپا یا جاسکے۔
ٹرمپ نے ایک میمورنڈم میں لکھا، یہ سازش امریکی تاریخ کے سب سے خطرناک اور تشویشناک سکینڈلز میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام  سے  جان بوجھ کر یہ چھپایا گیا کہ ایگزیکٹو پاور کس کے پاس ہے  اور بائیڈن کے دستخط  کا استعمال ہزاروں دستاویزات پر بڑی پالیسی تبدیلیوں کے لیے ہوا تھا ۔  ٹرمپ نے اس تحقیقات کی ذمہ داری اٹارنی جنرل پام بونڈی اور امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر 'وائٹ ہاؤس  'کے وکیل ڈیوڈ وارنگٹن کو سونپی۔ دریں اثنا، امریکی ایوان نمائندگان کی مرکزی تفتیشی کمیٹی، 'ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی' کے چیئرمین اور ریپبلکن رہنما جیمز کامر نے سابق صدر بائیڈن کے پانچ ساتھیوں سے انٹرویوز کی درخواست کی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ معاونین بائیڈن کی صحت کی حالت کو چھپانے کی کوشش میں ملوث تھے، جو ہمارے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے سکینڈلز میں سے ایک تھا۔کامر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پانچ سابق سینئر مشیر سابق صدر بائیڈن کے عہدے اور ان کے دور میں وائٹ ہاؤس کے اندر ہونے والی سرگرمیوں کے عینی شاہد تھے۔انہیں ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہونا چاہیے اور سابق صدر بائیڈن کی سوچنے کی طاقت اور فیصلے کرنے والے کے بارے میں سچائی سے جواب دینا چاہیے۔ وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیروں مائیک ڈونیلن اور انیتا ڈن، وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف رون کلین، سابق ڈپٹی چیف آف اسٹاف بروس ریڈ اور سابق صدارتی مشیر اسٹیو رِچیٹی سے انٹرویوز کی درخواست کی گئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top