National News

پاکستان حافظ سعید کو بھارت کے حوالے کرے گا؟ بیٹے طلحہ سعید نے کر دیا بڑا دعویٰ

پاکستان حافظ سعید کو بھارت کے حوالے کرے گا؟ بیٹے طلحہ سعید نے کر دیا بڑا دعویٰ

نیشنل ڈیسک: لشکر طیبہ کے سربراہ اور ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید نے چونکا دینے والا دعویٰ کیا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں طلحہ نے کہا ہے کہ ان کے والد پاکستان حکومت کی حفاظت میں مکمل طور پر محفوظ ہیں اور بھارت کتنی ہی کوشش کرے، پاکستان انہیں کبھی بھی بھارت کے حوالے نہیں کرے گا۔ طلحہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت مسلسل یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ حافظ سعید کو اس کے حوالے کیا جائے تاکہ 26/11 حملوں کے متاثرین کو انصاف مل سکے۔
پاکستان کے رویے پر اٹھے سوال ۔
اس ویڈیو میں طلحہ سعید واضح طور پر کہتا ہے کہ حکومت پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسیاں اچھی طرح جانتی ہیں کہ بھارت کے الزامات مکمل طور پر ’جھوٹے اور بے بنیاد‘ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے بین الاقوامی سطح پر ان کے والد کے خلاف ایک جعلی بیانیہ تیار کیا ہے اور پاکستان کی ایجنسیاں اس حقیقت کو جانتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت پاکستان حافظ سعید کو بھارت کے حوالے کرنے جیسا کوئی قدم کبھی نہیں اٹھائے گی۔ طلحہ کا یہ دعویٰ پاکستان کی دیرینہ پالیسی کا اعادہ کرتا ہے، جسے بھارت اور عالمی برادری اکثر 'دوہرا معیار' قرار دیتے ہیں۔

https://x.com/erbmjha/status/1930589010612658417
تنظیم میں بڑ رہاطلحہ کا کردار
ویڈیو میں طلحہ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اب وہ پہلے سے زیادہ متحرک ہو گئے ہیں کیونکہ ان کے والد کی طبیعت پہلے جیسی نہیں ہے۔ گزشتہ چند ماہ سے طلحہ سعید کو پاکستانی میڈیا میں مذہبی اور سیاسی فورمز پر کئی بار دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ لشکر طیبہ میں قیادت کی تبدیلی کی تیاریاں جاری ہیں اور طلحہ کو حافظ سعید کا جانشین بنانے کے لیے منصوبہ بندی پر کام کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی کوششیں اور بین الاقوامی دباو
بھارت 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے حافظ سعید کو حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اب تک بھارت کئی بار ثبوتوں کے ساتھ ڈوزیئر پاکستان کو دے چکا ہے، جس میں سعید کے کردار کو واضح کیا گیا ہے۔ امریکہ اور اقوام متحدہ بھی حافظ کو عالمی دہشت گرد قرار دے چکے ہیں، اس کے باوجود پاکستان نے اس کے خلاف کبھی کوئی فیصلہ کن کارروائی نہیں کی۔ طلحہ سعید کا یہ بیان ایک بار پھر پاک بھارت تعلقات میں تلخی بڑھا سکتا ہے اور بھارت پاکستان کو بین الاقوامی فورمز پر گھیرنے کی کوششیں تیز کر سکتا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کا نظریہ اور پاکستان کا امیج
طلحہ کے اس بیان سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے معاملے پر دوہری پالیسی اپناتا ہے۔ ایک طرف بین الاقوامی فورمز پر دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہونے کی بات کرتا ہے تو دوسری طرف دہشت گرد تنظیموں کے لیڈروں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) جیسی تنظیمیں پاکستان کو پہلے ہی اپنی گرے لسٹ میں رکھ چکی ہیں اور ایسے بیانات کے بعد اس پر کارروائی کا دباو¿ ایک بار پھر بڑھ سکتا ہے۔



Comments


Scroll to Top