تہران/نئی دہلی: ایران میں ہندوستانی سفارت خانے نے منگل کی رات دیر گئے ایک نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس میں ہندوستانی شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ موجودہ حالات کے پیش نظر فی الحال ایران کے غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ سفارت خانے نے کہا کہ ایران میں پہلے سے موجود ہندوستانی شہریوں کو محتاط رہنا چاہئے اور حالات معمول پر آنے تک ہندوستان واپس آنے پر غور کرنا چاہئے۔ فی الحال ایران سے ہندوستان جانے کے لیے تجارتی پروازیں اور فیری خدمات دستیاب ہیں۔
یہ وارننگ کیوں جاری کی گئی؟
- گزشتہ چند ہفتوں میں ایران، اسرائیل اور امریکہ کے درمیان فوجی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے:
- اسرائیل نے جون میں 'آپریشن رائزنگ لائن' کے تحت ایرانی جوہری اور فوجی مقامات جیسے نتانز اور فوردو پر حملہ کیا تھا۔
- اس کے بعد 22 جون کو امریکہ نے 'آپریشن مڈ نائٹ ہیمر' کے تحت ایران کے کئی فوجی اڈوں پر بمباری کی۔
- ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل اور قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملے کیے۔
- امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 12 روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔
ہندوستانی شہریوں کے لیے کیا مشورہ؟
- غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
- ایران میں لوگوں کو مقامی حالات کی نگرانی کرنی چاہیے، ہجوم والی جگہوں سے گریز کرنا چاہیے اور حفاظتی پروٹوکول پر عمل کرنا چاہیے۔
- دلچسپی رکھنے والے شہری تجارتی پروازوں یا فیری خدمات کے ذریعہ ہندوستان واپس آسکتے ہیں۔
- تمام ہندوستانی شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ اپ ڈیٹس کے لیے سفارت خانے کے سوشل میڈیا اور آفیشل ویب سائٹ کو چیک کرتے رہیں۔
امریکہ نے بھی دی وارننگ
- امریکہ نے حال ہی میں اپنے شہریوں بالخصوص ایرانی نژاد امریکیوں کو ایران کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
- امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ ایرانی حکومت دوہری شہریت والوں کو قونصلر رسائی نہیں دیتا، جس سے یہ سفر مکمل طور پر غیر محفوظ ہو جاتا ہے۔
ہندوستان کا موقف
- ہندوستانی وزارت خارجہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
- ایران میں ہندوستانی سفارت خانہ بحران کی اس گھڑی میں اپنے شہریوں سے رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔
- ہندوستان نے اس سے قبل ایران میں رہنے والے اپنے شہریوں کو بھی تنبیہ کی تھی جب تنازع کے دوران کئی مقامات پر دھماکوں اور ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔