نیشنل ڈیسک: برطانیہ کی متنازع اڈیلٹ کنٹینٹ کریئٹر ( بالغ مواد بنانے والی ) بونی بلو عرف ٹیا بلنگر کو انڈونیشیا نے بالی سے ڈی پورٹ کر دیا ہے۔ حکام نے ان پر کم از کم دس سال کے لیے انڈونیشیا میں دوبارہ داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ جمعہ کو ہونے والی اس کارروائی کے بعد بونی بلو ایک بار پھر بین الاقوامی خبروں میں آ گئی ہیں۔ وہ اس سے پہلے بھی 2025 کے آغاز میں بارہ گھنٹوں میں ایک 1057 مردوں کے ساتھ تعلقات بنانے کے دعوے کے باعث خبروں میں رہی تھیں۔
بونی بلو اس سے پہلے بھی تنازعات کے باعث آسٹریلیا اور فجی سے ڈی پورٹ کی جا چکی ہیں۔ تازہ معاملہ بالی کا ہے، جہاں وہ ایک نیلے پک اپ ٹرک میں گھومتے ہوئے مبینہ طور پر ایڈلٹ کنٹینٹ (بالغوں کے لیے مواد ) کی شوٹنگ کر رہی تھیں۔ ایک ذمہ دار شہری کی شکایت پر پولیس نے ایک اسٹوڈیو پر چھاپہ مارا، جہاں بونی کے ساتھ تین دیگر مرد بھی موجود تھے، جن میں دو برطانوی اور ایک آسٹریلوی شامل تھا۔ ابتدا میں معاملہ انڈونیشیا کے سخت فحاشی قوانین کے تحت درج کیا گیا، جن میں پندرہ سال تک قید اور بھاری جرمانے کی سزا کا بندوبست ہے۔
تاہم تفتیش کے دوران بونی بلو کے خلاف فحاشی سے متعلق کوئی مضبوط ثبوت نہیں ملا۔ اس کے بعد معاملہ سیاحتی ویزا کے غلط استعمال اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی تک محدود ہو گیا۔ ان پر بغیر لائسنس گاڑی چلانے اور گاڑی کی رجسٹریشن نہ ہونے جیسے الزامات طے کیے گئے۔ عدالت نے معمولی جرمانہ عائد کیا اور ڈی پورٹیشن کا حکم دیا۔ امیگریشن کے سربراہ ہیرو وینارکو نے کہا کہ بونی چھٹیاں منانے کے لیے آئی تھیں، لیکن انہوں نے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کیا۔ عدالت سے باہر نکلتے وقت بونی کو کیمروں کے سامنے مسکراتے اور کِس اڑاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
اس سے پہلے آسٹریلیا میں بھی بونی کا ویزا منسوخ کیا جا چکا ہے، جب ان پر اسکول کی تعطیلات کے دوران اٹھارہ سال کے نوجوانوں کے ساتھ ایڈلٹ کنٹینٹ بنانے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ وہیں فجی نے انہیں ممنوعہ مہاجر قرار دے کر ملک سے باہر کر دیا تھا۔ بونی بلو اپنے متنازع کرتبوں اور کھلے عام ایڈلٹ کنٹینٹ کے لیے جانی جاتی ہیں، جس کے ذریعے وہ آن لائن پلیٹ فارمز پر بھاری کمائی کرتی ہیں۔
بالی کا یہ واقعہ انڈونیشیا میں غیر ملکی سیاحوں کے نامناسب رویے کے خلاف بڑھتی ہوئی سختی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ حالیہ برسوں میں کئی اثر انداز افراد اور غیر ملکی شہریوں کو برہنہ یا قابل اعتراض مواد بنانے کے الزامات میں ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے، جس سے واضح ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی پر اب کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جا رہی۔