انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے بلوچستان صوبے کے دارالحکومت کوئٹہ میں منگل کو ایک بڑا بم دھماکہ ہوا ہے۔ یہ دھماکہ وہاں ایک قوم پرست رہنما کی برسی کے موقع پر منعقدہ ریلی کے دوران پارکنگ ایریا میں ہوا، جس میں کم از کم 11 افراد کے مارے جانے کا خدشہ ہے اور تقریبا 30 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔
پولیس افسر حمزہ شفقت نے بتایا کہ یہ بم دھماکہ اس وقت ہوا جب ریلی ختم ہو رہی تھی اور لوگ پارکنگ ایریا کی طرف جا رہے تھے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آس پاس کے کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ پولیس افسر اطہر رشید نے اسے ایک خودکش حملہ بتایا ہے، حالانکہ ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اس دھماکے میں سابق صوبائی وزیر اعلی سردار عطاء اللہ مینگل کے بیٹے سردار اختر مینگل، جو ریلی میں موجود تھے، محفوظ ہیں۔ کوئٹہ شہر کی سکیورٹی صورتحال کئی سالوں سے کشیدہ ہے، کیونکہ یہ علاقہ بلوچ علیحدگی پسند گروپوں اور اسلامی دہشتگرد تنظیموں دونوں کے لیے سرگرم علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ علاقہ افغانستان اور ایران کی سرحدوں سے متصل ہونے کی وجہ سے دہشت گرد سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز بھی رہا ہے۔
مقامی انتظامیہ اور پولیس نے اس واقعے کی گہری تحقیقات شروع کر دی ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ابھی تک حملے کے پیچھے وجوہات اور ذمہ داروں کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔