Latest News

ٹرمپ کی اڑے گی نیند، ہندوستان آرہا ہے پوتن کا سب سے قریبی شخص،  50  فیصد ٹیرف پر ہونے والا زبردست حملہ

ٹرمپ کی اڑے گی نیند، ہندوستان آرہا ہے پوتن کا سب سے قریبی شخص،  50  فیصد ٹیرف پر ہونے والا زبردست حملہ

نیشنل ڈیسک: امریکہ کی جانب سے  ہندوستان کے جھینگا کاروبار پر لگائے گئے 50 فیصد سے زیادہ ٹیرف کے درمیان اب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ روس کے نائب وزیرِاعظم اور زرعی امور کے ماہر دیمتری پاتروشیف جلد ہی نئی دہلی کا دورہ کرنے والے ہیں، جسے براہِ راست امریکی دبا ؤکا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی کا حصہ مانا جا رہا ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ ہندوستان پر دو طرفہ دباؤ بنا رہی ہے - ایک طرف جھینگے پر بھاری ٹیکس، دوسری طرف روس سے تیل خریدنے کو لے کر سیاسی حملے۔ لیکن اب ہندوستان -روس کے درمیان ایک نئی تجارتی شراکت داری کی بنیاد رکھی جا رہی ہے، جو امریکی غلبے کو براہِ راست چیلنج دے سکتی ہے۔ پاتروشیف کا یہ دورہ نہ صرف جھینگا درآمد اور کھاد کی فراہمی کے حوالے سے اہم ہے، بلکہ جیو-پالیٹکس کی سطح پر امریکہ کو کرارا جواب دینے کی تیاری بھی مانی جا رہی ہے۔
اس دورے کے دوران  ہندوستان  اور روس کے درمیان جھینگے (Shrimp) کی درآمد اور کھادوں کی فراہمی پر اہم بات چیت ہوگی۔ دیمتری پاتروشیف روس کے زرعی شعبے کے تجربہ کار رہنما ہیں اور ان کے ہندوستان دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان زرعی اور سمندری مصنوعات کی تجارت کو مضبوط بنانا ہے۔
 امریکہ کا ٹیرف جھٹکا: ہندوستان  کے جھینگا برآمدات پر بحران 
ہندوستان  دنیا میں جھینگے کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے اور امریکہ اس کا سب سے بڑا خریدار رہا ہے۔ لیکن حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے 50 فیصد تک ٹیرف لگائے جانے کے بعد یہ کاروبار شدید دبا میں آ گیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت جھینگا مصنوعات پر کل ٹیکس 58 فیصد تک پہنچ سکتا ہے، جس سے ہندوستانی  برآمد کنندگان کی مسابقت کم ہو گئی ہے۔ اب  ہندوستان  کو امریکہ میں ایکواڈور، ویتنام، انڈونیشیا اور چین جیسے ممالک سے سخت مقابلہ درپیش ہے، کیونکہ وہ کم قیمت پر جھینگا بھیج پا رہے ہیں۔
 روس بن سکتا ہے نیا گاہک 
ایسے ماحول میں روس ایک متبادل نہیں بلکہ ایک موقع بن کر سامنے آیا ہے۔ دیمتری پاتروشیف کے مجوزہ دورے کے دوران ہندوستان  کے زراعت اور تجارت کے وزیروں سے ان کی ملاقاتیں طے مانی جا رہی ہیں۔ روس کی طرف سے جھینگے کی درآمد میں دلچسپی اور کھاد کے شعبے میں برآمدات بڑھانے کی خواہش ہندوستان  کے لیے نئی امکانات کھول سکتی ہے۔ اس کے علاوہ،  ہندوستان  اور روس کے درمیان روپے-روبل تجارتی نظام سے ڈالر پر انحصار کم ہوگا، جس سے ٹیرف جیسے مسائل سے راحت مل سکتی ہے۔
 G-7 اجلاس میں ہندوستان کے خلاف امریکی دباؤ
امریکہ ہندوستان پر صرف ٹیرف ہی نہیں بلکہ سیاسی دباؤ بھی بڑھا رہا ہے۔ حال ہی میں G-7 ممالک کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں امریکہ نے ہندوستان اور چین پر اضافی ٹیرف لگانے کی تجویز رکھی۔ ٹرمپ انتظامیہ کا دعوی ہے کہ  ہندوستان روس سے تیل خرید کر یوکرین جنگ میں پوتن کو مالی مدد فراہم کر رہا ہے۔
ہندوستان کا جواب: قومی مفاد سب سے مقدم
ہندوستان نے امریکہ کے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ لیتا ہے، وہ اپنے قومی مفاد، توانائی کی سلامتی اور عالمی منڈی کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے لیتا ہے۔ ہندوستان نے واضح کیا کہ وہ کسی کے دبا ؤمیں آ کر اپنے اسٹریٹجک فیصلے نہیں بدلے گا۔
 



Comments


Scroll to Top