Latest News

آذربائیجان میں روس کے سپوتنک نیوز چینل کے دفتر پر چھاپہ ماری، دو صحافی گرفتار، دونوں ملکوں میں کشیدگی عروج پر

آذربائیجان میں روس کے سپوتنک نیوز چینل کے دفتر پر چھاپہ ماری، دو صحافی گرفتار، دونوں ملکوں میں کشیدگی عروج پر

انٹرنیشنل ڈیسک: آذربائیجان کی وزارت داخلہ نے پیر کے روز باکو میں ایجنسی کے دفاتر پر چھاپہ مار کر سپوتنک آذربائیجان کے دو صحافیوں کو گرفتار کر لیا۔ یہ  قدم روس میں نسلی آذربائیجانیوں کی حالیہ گرفتاریوں پر ماسکو کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں:
چیف ایڈیٹر
ایڈیٹوریل بورڈ کے سربراہ

یہ قدم روس میں نسلی آذربائیجانیوں کی حالیہ گرفتاریوں پر ماسکو کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے۔ ایک ویڈیو میں دونوں صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگا کر وین میں لے جایا جا رہا ہے۔

الزامات کیا ہیں؟
سپوتنک آذربائیجان کو فروری 2025 میں بند کر دیا گیا تھا، کیونکہ ملک میں اب غیر ملکی حکومت کے حمایت یافتہ میڈیا پر سخت پابندیاں ہیں۔ لیکن اس کے باوجود یہ چینل غیر قانونی فنڈنگ کے ذریعے کام کر رہا تھا، یہ تحقیقات کی بڑی وجہ ہے۔
روس کا ردعمل

  • روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نوووستی نے ان گرفتاریوں کو "غیر قانونی" اور "غیر دوستانہ کارروائی" قرار دیا۔
  • ماسکو میں آذربائیجان کے سفیر کو طلب کیا گیا اور احتجاج درج کرایا گیا۔ 

روس میں آذربائیجانی نژاد لوگوں کی اموات

  • گزشتہ ہفتے، پولیس نے روسی شہر یکاتیرنبرگ میں آذربائیجانی نژاد چھ افراد کو گرفتار کیا۔
  • پولیس کا کہنا ہے کہ یہ لوگ کچھ پرانے اور سنگین جرائم(جیسے قتل)میں مشتبہ تھے۔
  • ان میں سے دو افراد کی حراست میں موت ہو گئی۔ 
  • ایک کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتائی گئی۔
  • دوسری موت کی تحقیقات جاری ہیں۔
  • آذربائیجان کی حکومت اور اہل خانہ کا الزام ہے کہ روسی پولیس نے بغیر کسی مقدمے کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، مارا پیٹا اور قتل کیا۔

سیاسی اور سفارتی تنازعات

  • آذربائیجان نے روس کے ساتھ دو طرفہ ملاقات منسوخ کر دی۔
  • روسی نائب وزیراعظم کا دورہ آذربائیجان بھی منسوخ کر دیا گیا۔
  • آذربائیجان کی وزارت ثقافت نے روس سے منسلک ثقافتی تقریبات، نمائشوں اور تہواروں کو منسوخ کر دیا۔

کریملن کی صفائی

  • روسی صدارتی دفتر (کریملن)کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ  یہ سب کچھ قانون کے مطابق ہوا۔ یکا تیرنبرگ کے اقدامات پر اتنا سخت سفارتی ردعمل دینا مناسب نہیں ہے۔ ہم آذربائیجان کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔


Comments


Scroll to Top