ماسکو: روس نے بدھ کے روز ہندوستان کے آپریشن سندور کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا کے حوالے سے سرکاری خبر رساں ایجنسی ' تاس' (TASS )نے کہا کہ "ہمیں پہلگام قصبے کے قریب دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تصادم پر گہری تشویش ہے۔
زاخارووا نے کہا کہ روس دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے ، اس کی تمام شکلوں کی مخالفت کرتا ہے اور اس برائی کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے پوری عالمی برادری کی کوششوں کو متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ روس نے پاکستان کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ : رُک جاؤ ! اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے! انہوں نے کہا، ہم متعلقہ فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ خطے کی صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکا جا سکے۔
زاخارووا نے 'آپریشن سندور' کے تناظر میں ایک بیان میں کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان اختلافات کو 1972 کے شملہ معاہدے اور 1999 کے لاہور اعلامیے کی دفعات کے مطابق پرامن، سیاسی اور سفارتی ذرائع سے دو طرفہ بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں، ہندوستان نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے 'آپریشن سندور' شروع کیا۔ 22 اپریل کو دہشت گرد تنظیم 'دی ریزسٹنس فرنٹ' کی طرف سے کیے گئے اس حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے۔