National News

روس اور یوکرین امن مذاکرات میں 6000 فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر بنی سہمتی: آفیسر

روس اور یوکرین امن مذاکرات میں 6000 فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر بنی سہمتی: آفیسر

نیشنل ڈیسک: روس اور یوکرین کے وفود کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کا نیا دور پیر کو ترکی میں ختم ہوگیا۔ ملاقات ایک گھنٹہ سے کچھ زیادہ جاری رہی۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی اور روس کے سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ زیلنسکی نے لتھوانیا کے ولنیئس میں کہا کہ دونوں فریقوں نے ترکی کے ذریعے دستاویزات کا تبادلہ کیا اور ہم جنگی قیدیوں کے نئے تبادلے کی تیاری کر رہے ہیں۔امن مذاکرات میں روس اور یوکرین نے جنگ میں ہلاک ہونے والے 6 ہزار فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ 16 مئی کو ہونے والی بات چیت کے آخری دور کے بعد دونوں فریقوں کے 1000 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا۔ زیلنسکی کے دفتر کے سربراہ آندری یرماک نے کہا کہ یوکرین نے روس کو ان بچوں کی ایک سرکاری فہرست بھی سونپی ہے جنہیں اس کا کہنا ہے کہ انہیں زبردستی ملک بدر کیا گیا تھا اور انہیں واپس کیا جانا چاہیے۔ حکام نے بتایا کہ یوکرائنی وفد کی قیادت وزیر دفاع رستم عمروف کر رہے تھے جبکہ روسی وفد کی قیادت ولادیمیر پوتن کے قریبی اتحادی ولادیمیر میدسکی نے کی۔
ترکی کے وزیر خارجہ ہاکن فیدان نے شہر کے سیراگن پیلس میں ہونے والے مذاکرات کی صدارت کی اور افتتاحی خطاب کیا۔ فیدان نے کہا کہ بات چیت کا مقصد فریقین کے درمیان جنگ بندی کی شرائط پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ دونوں فریقین کو جنگ بندی قبول کرنے کی امریکی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں۔ دریں اثنا، تقریباً 1,000 کلومیٹر (620 میل) محاذ پر شدید لڑائی جاری رہی اور دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے علاقے میں گہرے حملے شروع کیے۔
یوکرین کی سکیورٹی سروس کا کہنا ہے کہ اتوار کو یوکرین کے ڈرون حملے میں 40 سے زائد روسی طیارے تباہ ہو گئے جبکہ ماسکو نے یوکرین پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا۔ روس کی وزارت دفاع نے پیر کو کہا کہ اس کی فضائیہ نے یوکرین کے 162 ڈرون مار گرائے ہیں۔ یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ اس نے روس کی طرف سے راتوں رات لانچ کیے گئے 80 ڈرونز میں سے 52 کو تباہ کر دیا۔ یوکرین کے شمال مشرقی شہر خارکیو کے میئر نے کہا کہ دو بیلسٹک میزائل پیر کی صبح شہر کے رہائشی علاقے پر گرے۔



Comments


Scroll to Top