National News

شدید گرمی میں حج شروع ! سعودی میں 15 لاکھ عازمین حج کا سیلاب، ننگے پاؤں پہنچے مکہ

شدید گرمی میں حج شروع ! سعودی میں 15 لاکھ عازمین حج کا سیلاب، ننگے پاؤں پہنچے مکہ

ریاض: سعودی عرب کے شہر مکہ میں رواں سال 4 جون سے 9 جون تک حج ہوگا جس میں 20 لاکھ کے قریب مسلم عازمین شرکت کریں گے۔ یہ مذہبی رسم اسلام کے پانچ فرائض میں سے ایک ہے اور اسلام کے آخری مہینے ذی الحجہ کے دوران دنیا بھر سے لاکھوں لوگ یہاں آتے ہیں۔ اس سال حج کی خاص بات یہ ہے کہ سعودی عرب  پورے خطے میں شدید گرمی  جھیل رہا ہے ، مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے۔ اس کے باوجود عازمین حج سفید لباس پہن کر اور سنگ مرمر کے فرش پر ننگے پاؤں کعبہ کے گرد سات بار چہل قدمی کر کے اپنے ایمان کے ساتھ اس مقدس عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق تقریبا 14 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور منیٰ کے وسیع و عریض  شہر میںقیام پذیر ہیں۔ جمعرات کو حج کے مرکزی مقام عرفات میں نماز ادا کی جائے گی جہاں پیغمبر اسلام نے اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔ گزشتہ سال حج کے دوران درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا جس کے باعث 1301 عازمین کی المناک موت ہوئی تھی۔ اس سانحے سے سبق سیکھتے ہوئے اس بار سعودی حکومت نے کولنگ یونٹس کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور چھایہ والے  علاقوں کو بھی بڑے پیمانے پر بنایا گیا ۔ مسجد الحرام کے ارد گرد 400 کولنگ یونٹ لگائے گئے ہیں جو سنگ مرمر کے فرش کو ٹھنڈا کر کے عازمین کو راحت فراہم کردیں گے۔
حکومت نے 40 سے زیادہ سرکاری ایجنسیوں اور 2.5 لاکھ سے زیادہ اہلکاروں کو حج کے دوران سیکورٹی اور سہولیات کے لیے تعینات کیا ہے۔ وزیر حج توفیق الربیعہ نے کہا کہ سایہ دار علاقوں کو 50,000 مربع میٹر تک بڑھا دیا گیا ہے اور ہزاروں اضافی ڈاکٹروں کو بھی تیار رکھا گیا ۔ حجاج کرام نے حج کے پہلے دن سفید کپڑے پہن کر احرام کی حالت میں سات بار خانہ کعبہ کا چکر لگایا۔ سفید لباس پہننا معاشرتی اور قومی شناخت سے بالاتر ہے اور اس بات کی علامت ہے کہ تمام حجاج اللہ کے نزدیک برابر ہیں۔ یہ تقریب نہ صرف مذہبی اہمیت رکھتی ہے بلکہ انسانی ہمت اور یکجہتی کی علامت بھی ہے، خاص طور پر جب لاکھوں مسلمان شدید گرمی کے باوجود اپنے ایمان کے لیے یہ مشکل سفر کرتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top