نیشنل ڈیسک: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک ہی کار میں بیٹھ کر کی گئی بات چیت کے بارے میں بڑا انکشاف کیا ہے۔ یہ ملاقات اسی سال اگست۔ستمبر میں چین کے تیانجن میں منعقدہ پچیسویں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے دوران ہوئی تھی۔ اس وقت دونوں لیڈر ایک ہی کار میں جاتے ہوئے نظر آئے تھے، جس کی دنیا بھر میں خوب چرچا ہوئی۔
ہمارے پاس بات کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔ پوتن
کار میں بیٹھ کر ہوئی بات چیت کے بارے میں آج تک کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر پوتن نے کہا کہ اس دوران کوئی باضابطہ ایجنڈا طے نہیں تھا اور گفتگو بالکل معمول کے ماحول میں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کے درمیان زمانی موضوعات پر ہی بات چیت ہوئی۔ پوتن نے بتایا، اس میں کوئی پہلے سے تیاری نہیں تھی۔ ہم دونوں باہر نکلے اور مجھے سامنے میری کار نظر آئی۔ میں نے وزیر اعظم مودی کو ساتھ چلنے کی درخواست کی۔ راستے میں ہم نے بس معمول کے دوستوں کی طرح باتیں کیں۔ ہمارے پاس بات کرنے کے لیے ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔
بین الاقوامی سفارت کاری کے لحاظ سے اہم تھی ملاقات۔
پوتن نے آگے بتایا کہ بحث میں بنیادی طور پر موجودہ عالمی مسائل اور باہمی مفادات سے جڑے موضوعات شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور روس کے درمیان مضبوط بھروسہ اور ذاتی سطح پر بھی اچھے تعلقات ہیں، جس سے مکالمہ ہمیشہ آسان رہتا ہے۔ ایس سی او میٹنگ کے دوران دونوں رہنماوں کی یہ غیر رسمی لیکن توجہ کھینچنے والی ملاقات بین الاقوامی سفارت کاری کے لحاظ سے بھی اہم مانی جا رہی ہے۔