بزنس ڈیسک: حکومت نے تمام فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو 22 ستمبر 2025 سے نئے جی ایس ٹی نظام کے تحت ادویات، فارمولیشنز اور طبی آلات کی ایم آر پی اپ ڈیٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی (این پی پی اے) نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کا براہ راست فائدہ مریضوں اور صارفین کو پہنچے گا۔ کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نئی قیمت کی فہرست ڈیلرز، ریٹیلرز اور ریاستی ڈرگ کنٹرولرز کے ساتھ شیئر کریں۔
نوٹس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کمپنیوں کو 22 ستمبر سے پہلے مارکیٹ میں موجود پرانے اسٹاک کو واپس لینے یا دوبارہ لیبل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، بشرطیکہ وہ خوردہ سطح پر نئی قیمتوں کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔ ریگولیٹر نے انڈسٹری ایسوسی ایشنز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اخبارات میں اشتہار دے کر ڈیلرز اور ریٹیلرز تک معلومات پہنچائیں۔
3 ستمبر کو ہونے والی جی ایس ٹی کونسل کی 56ویں میٹنگ میں ادویات اور روزمرہ کی کئی مصنوعات پر ٹیکس کی شرحوں میں بڑی تبدیلیاں کی گئیں۔ بڑی دوائیوں پر جی ایس ٹی کو 5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے، جس سے تقریباً 33 جنرک ادویات ٹیکس فری ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ طبی یا دانتوں کے استعمال کے لیے ویڈنگ، گوج، پٹیاں اور اشیاءپر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
حکومت نے پرسنل کیئر پروڈکٹس پر بھی ریلیف دیا ہے۔ اب ٹیلکم پاو¿ڈر، فیس پاو¿ڈر، ہیئر آئل، شیمپو، ڈینٹل فلاس، ٹوتھ پیسٹ، ٹوائلٹ صابن، شیونگ کریم اور آفٹر شیو لوشن جیسی مصنوعات پر جی ایس ٹی 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔