National News

پشتون کارکن نے یو این ایچ آر سی میں پاکستان کو کیا بے نقاب، ٹی ٹی پی سے تعلقات پر کیا اہم انکشاف

پشتون کارکن نے یو این ایچ آر سی میں پاکستان کو کیا بے نقاب، ٹی ٹی پی سے تعلقات پر کیا اہم انکشاف

انٹرنیشنل ڈیسک: جنیوا میں  پشتون سیاسی کارکن نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل(یو این ایچ آر سی) کے 52ویں اجلاس کے دوران ایک بار پھر پاکستان کو بے نقاب کر کے رکھ دیا۔ پشتون کارکن فضل الرحمان آفریدی نے تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے ساتھ پاکستان کے قریبی روابط کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کونسل کی توجہ خیبر پختونخواہ(کے پی کے) پاکستان کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں۔ پشتون نسلی اقلیتوں کے بنیادی بنیادی حقوق اور زندگی کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان غیر اعلانیہ ڈیل تشویشناک ہے۔ انہوں نے کونسل کو بتایا کہ معاہدے کے تحت ٹی ٹی پی کے 44,000 عسکریت پسندوں اور ان کے خاندانوں کو کے پی کے میں دوبارہ آباد کیا جانا ہے۔ اس معاہدے کے خلاف پاکستان بھر میں ہزاروں پشتون خصوصا پشتون تحفظ موومنٹ نے مظاہرے کیے اور اپنی زمین کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کو پاکستانی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا نمائندہ سمجھا جاتا ہے جس نے سب سے مہلک خودکش حملہ کیا۔ اس حملے میں سول لائنز پشاور اور خیبرپختونخوا میں کم از کم 101 افراد ہلاک اور 217 پشتون زخمی ہوگئے۔
آفریدی نے کہا کہ ٹی ٹی پی نے حال ہی میں جاری کردہ رپورٹ میں 367 حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس میں خیبرپختونخوا میں 348، بلوچستان میں 12، پنجاب میں پانچ اور پاکستان کے صوبہ سندھ میں دو حملے ہوئے۔ 2022 میں ہونے والے ان حملوں میں 446 افراد ہلاک اور 1015 زخمی ہوئے تھے۔ پشتون کارکن نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر جانبدارانہ طریقہ کار کے ذریعے ان زیادتیوں کی تحقیقات کرے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
 



Comments


Scroll to Top