National News

کشمیر کو لے کر امن چاہتے ہیں ، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے : پاکستان کی گیدڑ بھبکی

کشمیر کو لے کر امن چاہتے ہیں ، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے : پاکستان کی گیدڑ بھبکی

اسلام آباد : ہندوستان میں سی اے اے اور این آر سی  کے نام پر ہورہی پر تشدد وارداتوں کے درمیان دفعہ 370 کا معاملہ گھسا  کر پاکستان کے فوجی سربراہ چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آگ میں گھی ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں  لیکن اس معاملے میں روس نے ہندوستان کی حمایت لیتے ہوئے پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا دیا ہے ۔ پیر کے روز پاکستان کے قبضے والے کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کے فوجی ہسپتال پہنچے جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایک بار پھر کشمیر کا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ کشمیر مدعے پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ 

PunjabKesari
انہوں نے ہندوستان میں سی اے اے اور این آر سی کے نام پر ہورہی پر تشدد وارداتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کے مسلم محفوظ نہیں ہے پھر کشمیر پر سمجھوتہ کیسے ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مادر وطن  کی حفاظٹ کیلئے کسی بھی کارروائی کو ناکامیاب بنانے میں اہل ہیں ۔ ساتھ ہی پوری طرح سے تیار بھی ہیں ۔  انہوں نے فوجیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مدعے کو لے کر ہم امن چاہتے ہیں لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھیں ۔ ادھر ، کشمیر مدعے کو لے کر روس نے اپنا رخ واضح کردیا ۔ روس کے نائب سفیر رومن بابوشکن نے پیرو کے روز کہا کہ کشمیر معاملے کو لے کر ہماری رخ واضح ہے ۔ 

PunjabKesari
شملہ سمجھوتہ اور لاہور معاہدے کے مطابق ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی بھی مدعے کو دو طرفہ بنیاد پر حل کیا جانا چاہئے ۔ چین نے حال ہی میں کشمیر مدعے کو لے کر یو این میں ایک میٹنگ کرنے کی تجوز دی تھی ۔ حالانکہ امریکہ ، فرانس ، برطانیہ اور روس نے میٹنگ بلانے کی چین کی کوشش کو نکار دیا ۔ بتا دیں ہندوستان کے ذریعے جموں کشمیر سے دفعہ 370 منسوخ کئے جانے کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔ ہندوستان کے اس قدم سے بوکھلائے پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو محدود کرتے ہوئے ہندوستانی سفیر کو واپس بھیج دیا تھا ۔ 



Comments


Scroll to Top