انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان اور روس ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں جو ہندوستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بن سکتی ہے۔ روسی نائب وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومین کی قیادت میں ایک اعلی سطحی روسی وفد پاکستان کے دورے پر ہے۔ منگل 29 اکتوبر کو روس کے نائب وزیر دفاع نے اسلام آباد میں پاکستان کی تینوں افواج کے سربراہان سے الگ الگ ملاقات کی۔ اس دوران دونوں ممالک نے سلامتی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا عزم کیا۔ اعلی روسی فوجی افسران کا یہ دورہ کازان میں برکس کانفرنس کے چند روز بعد ہو رہا ہے جہاں پاکستان کو بڑا جھٹکا لگا تھا ۔
روس کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں پاکستان کو بھی مدعو نہیں کیا گیا۔ پاک فوج کے میڈیا ونگ 'انٹر سروسز پبلک ریلیشنز' (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات میں دونوں فریقین نے دوطرفہ دفاع سمیت علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں مشترکہ فوجی مشقیں اور پی اے ایف کے آلات کے لیے تکنیکی معاونت کے ذریعے موجودہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے نئے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔