پاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے )کے آس پاس کے علاقوں میں منگل کو زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے تو تباہی مچ گئی۔اس سے قریب 31 لوگوں کی موت ہوئی اور کافی نقصان بھی ہوا۔لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس تباہی پر پاکستانی حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی مشیر فردوس عاشق اعوان نے زلزلے کو لے کر ایسی ہی دلیل دی ہے اور اسے تبدیلی کی نشانی کہا ہے۔اعوان کے اس بیان پر پاکستانی ہی بھڑک گئے ہیں۔
ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے زلزلے پر ہلکے پھلکے انداز میں مسکراتے ہوئے بیان دیا، جس پر انہیں کافی ٹرول کیا گیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ''جب کوئی تبدیلی آتی ہے تو نیچے بے تابی ہوتی ہے، یہ تبدیلی کی نشانی ہے کہ زمین نے بھی کروٹ لی ہے۔اس کو بھی اتنی جلدی یہ تبدیلی قبول نہیں ہے''۔
فردوس عاشق اعوان نے جب یہ الفاظ بولے تو ہال میں تالیاں گونجیں، لیکن انہیں اس بات کی توقع نہیں رہی ہوگی کہ کچھ ہی دیر بعد اس پر بحث شروع ہوگی اور انہیں ٹرولرز کا نشانہ بننا پڑے گا۔جب سوشل میڈیا پر یہ بیان وائرل ہوا تو بعد میں انہوں نے اس پر صفائی بھی جاری کی اور بیان کو غلط طریقے سے پیش کرنا بتایا۔
اپنی صفائی جاری کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ''سوشل میڈیا پر میرے بیان کو غلط طریقے سے پیش کر کے چلایا جا رہا ہے، جب میں سیمینار میں بول رہی تھی تبھی زلزلہ آ گیا تھا تو میں اس سے جڑی کچھ باتیں بول رہی تھیں۔میں معاشرے میں تبدیلی، لوگوں میں تبدیلی کی بات کر رہی تھی، لیکن میرے بیان کا کچھ حصہ دکھا کر ہمیں بدنام کیا جا رہا ہے''۔
عمران خان کی مشیر کے اس بیان پر انہیں پاکستانیوں نے ہی آڑے ہاتھوں لیا اور سوشل میڈیا پر لکھا کہ لوگوں کی جان جا رہی ہے اور ان کا یہ سوچنا ہے۔آخر ان کے دماغ میں چل کیا رہا ہے؟پاکستانی صحافی علی سلمان نے لکھا کہ فردوس عاشق اعوان زلزلے کے بارے میں مذاق کر رہی ہیں، انہیں معلوم نہیں ہے کہ اس سے کتنا نقصان ہوا ہے۔یہ بیان مکمل طور پر شرمناک ہے، جس کی مذمت کی جانی چاہیے۔بہت سے لوگوں نے ان کا فوری طور پر استعفیٰ بھی مانگا۔
آپ کو بتا دیں کہ منگل شمالی ہندوستان، پاکستان مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے کچھ علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔اس زلزلے کا مرکز پاکستان میں ہی تھا، لیکن اس کا اثر بھارت کے دارالحکومت دہلی اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں بھی ہوا تھا۔