نیشنل ڈیسک: ہندوستان کے آپریشن سندور کے بعد پاکستان میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔ ہندوستانی ڈرون حملوں کی غیر معمولی درستگی سے خوف زدہ پاکستان اب لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بڑے پیمانے پر اینٹی ڈرون اور فضائی دفاعی نظام تعینات کر رہا ہے۔ راولاکوٹ، کوٹلی اور بھمبر سیکٹروں میں30 سے زائد کاؤنٹر ڈرون یونٹس کی تعیناتی کو ممکنہ آپریشن سندور 2.0 کے خدشے سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔
تیس سے زائد خصوصی اینٹی ڈرون یونٹس
ذرائع کے مطابق پاکستان نے لائن آف کنٹرول کے قریب 30سے زائد خصوصی اینٹی ڈرون یونٹس تعینات کی ہیں۔ یہ تعیناتی بنیادی طور پر 12 ویں انفنٹری ڈویژن، (صدر دفتر مری )، اور23 ویں انفنٹری ڈویژن کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ کوٹلی بھمبر علاقے میں 23 ویں ڈویژن کی بریگیڈز اس ذمہ داری کو سنبھال رہی ہیں۔ اس کا مقصد لائن آف کنٹرول کے قریب فضائی نگرانی اور الیکٹرانک جنگی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔
راولاکوٹ سیکٹر: یہاں دوسری آزاد کشمیر بریگیڈ تعینات ہے جو پونچھ سیکٹر کے سامنے بھارتی چوکیوں پر نظر رکھتی ہے۔
کوٹلی سیکٹر: اس علاقے کی ذمہ داری تیسری آزاد کشمیر بریگیڈ کے پاس ہے جو راجوری، پونچھ، نوشہرہ اور سندربنی کے سامنے کے علاقوں کا احاطہ کرتی ہے۔
بھمبر سیکٹر: یہاں ساتویں آزاد کشمیر بریگیڈ کی تعیناتی کی گئی ہے۔
کانٹر ڈرون اور فضائی دفاعی نظام
پاکستان نے الیکٹرانک اور ہتھیاروں پر مبنی دونوں قسم کے کاؤنٹر ڈرون نظام نصب کیے ہیں جن میں شامل ہیں۔
اسپائیڈر کاؤنٹر یو اے ایس نظام : یہ ریڈیو فریکوئنسی کے ذریعے ڈرون کا پتہ لگاتا ہے اور تقریبا دس کلومیٹر کے فاصلے تک چھوٹے اور بڑے ڈرون کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سفرا اینٹی - یو اے وی جیمنگ گن : جو کندھے پر رکھ کر استعمال کی جاتی ہے اور ڈیڑھ کلومیٹر تک ڈرون کے کنٹرول، ویڈیو لنک اور جی پی ایس سگنل کو جام کر سکتی ہے۔
اورلیکون- جی ڈی ایف 35 ملی میٹر ٹوِن ( جڑواں ) بیرل اینٹی - ایئر کرافٹ گن ( ریڈار سسٹم کے ساتھ ) ۔
انزا Mk-II اور Mk-III MANPADS, (مارک سوئم مین پورٹ ایبل ایئر ڈیفنس سسٹمز) جو کم بلندی اور کم رفتار سے پرواز کرنے والے ڈرون کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ترکی اور چین سے خریداری کی کوششیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ترکی اور چین سے نئے ڈرون اور دفاعی نظام کی خریداری کے حوالے سے بات چیت کر رہا ہے۔ تاہم موجودہ حالات میں وہ ہندوستان کی جارحانہ عسکری تیاریوں کے باعث دباؤ میں ہے۔ ہندوستانی بری فوج، بحریہ اور فضائیہ مغربی سرحد پر مسلسل مشترکہ جنگی مشقیں کر رہی ہیں جس سے پاکستان کی تشویش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔