نیشنل ڈیسک: پاکستان میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب زلزلے کے دو شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے کئی علاقوں میں دہشت پھیل گئی۔ پاکستان میں ہمیشہ زلزلے کا خطرہ رہتا ہے اور ان دونوں زلزلوں نے ثابت کر دیا کہ یہ ملک اس علاقے میں واقع زلزلہ کے لحاظ سے کتنا حساس ہے۔ پاکستان میں اتوار 3 اگست 2025 کی صبح 12 بج کر 40 منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 4.8 تھی۔ زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی جس کے باعث اس کے اثرات محسوس کیے گئے۔ پاکستان کے بڑے شہروں اور علاقوں میں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
5.4 شدت کا زلزلہ
پاکستان میں ہفتہ 2 اگست 2025 کو ایک اور زلزلہ بھی آیا۔ اس کی شدت ریکٹر سکیل پر 5.4 تھی، اور اس کے اثرات زیادہ تر خیبر پختونخوا، پنجاب اور اسلام آباد میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے ان واقعات نے لوگوں میں دہشت پھیلا دی۔
https://x.com/NCS_Earthquake/status/1951725746025808134
پاکستان میں زلزلے کے خطرے کی وجوہات
پاکستان زلزلے کے نقطہ نظر سے بہت حساس ہے اور یہاں بڑے زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں۔ پاکستان کے بہت سے علاقے ایسے ہیں جو یوریشین پلیٹ اور انڈین پلیٹ کے رابطے میں آتے ہیں جس سے زلزلہ کی سرگرمی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر زلزلے کا مرکز زمین کی گہرائی کے بجائے سطح کے قریب ہو تو یہ زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ارضیاتی لہروں کو سطح تک پہنچنے کے لیے کم فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے جس سے عمارتوں کو زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ پاکستان میں زلزلوں سے ہونے والی تباہی کی بنیادی وجہ یہی ہے۔
پاکستان کی کون سی ریاستوں میں زلزلوں کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے؟
پاکستان کے بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان جیسی ریاستیں زلزلے کی سرگرمیوں کے لیے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔ یہ علاقے یوریشین اور انڈین پلیٹوں کی سرحد پر واقع ہیں۔ بلوچستان خاص طور پر زلزلوں کا شکار ہے جہاں عربی اور یوریشین پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ اور پنجاب بھی زلزلوں کا شکار ہیں، خاص طور پر پنجاب جو ہندوستانی پلیٹ کے شمال مغربی کنارے پر واقع ہے۔ ان علاقوں میں زلزلے کے اثرات عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔