نیشنل ڈیسک: ملک بھر میں طویل عرصے سے چل رہی بیماریوں جیسے دل، ذیابیطس، دماغی امراض اور انفیکشن کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی ہے۔ حکومت نے 35 بڑی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی ہے جس سے مریضوں کو براہ راست راحت ملے گی ۔ کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت نے یہ اہم فیصلہ نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی (NPPA) کی سفارش پر لیا ہے۔
قیمتوں میں کمی سے مریضوں کے اخراجات ہوں گے کم
این پی پی اے کا یہ فیصلہ ان مریضوں کے لیے خاص فائدہ مند ہوگا جو پرانی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ امراض قلب، ذیابیطس، دماغی امراض اور انفیکشن جیسے امراض کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتیں اب پہلے کی نسبت سستی ہو جائیں گی جس کی وجہ سے مریضوں کو اپنے علاج پر کم خرچ کرنا پڑے گا۔ اس سے نہ صرف مریضوں کے اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ ادویات کی دستیابی بھی آسان ہو جائے گی۔
کون کون سی دوائیں سستی ہوئیں؟
حکومت نے کچھ بڑی دوائیوں کی قیمتوں میں بڑی کمی کی ہے، جن میں ایسیکلوفینیک اور پیراسیٹامول کا مرکب (جو پین کلر / درد کم کرنے والی دوا کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں)، ٹرپسن کائموٹریپسن (پروٹین اینزائم)، اموکسیلن اور پوٹاشیم کلوولینیٹ فکسڈ ڈوز ( مقررہ خوراک ) کامبینیشن (اینٹی بائیوٹک )، اٹورواسٹیٹن اور کلوپیڈوگریل (دل کے مریضوں کے لیے)اور ایمپگلیفلوزین، سیٹاگلیپٹن اور میٹفارمین (ذیابیطس کے مریضوں کے لیے)شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کے لیے استعمال ہونے والے سیفکسائم اور پیراسیٹامول کے مرکب، وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ کولیکیلس فیرول ڈراپس اور ڈیکلوفینیک انجیکشن جیسی اہم ادویات کی قیمتوں میں بھی کمی کی گئی ہے۔ ان ادویات کی قیمتوں میں پہلے کے مقابلے میں نمایاں کمی آئی ہے جس سے طویل عرصے سے بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو علاج میں راحت ملے گی ۔
نئی قیمتوں کا اثر: تبدیلیاں کیسے ہوں گی؟
اب ایسیکلوفینیک ،پیراسیٹامول ٹرپسن کائموٹریپسن (Aceclofenac-Paracetamol-Trypsin) گولی کی قیمت 13 روپے مقرر کی گئی ہے۔ وہیں،اٹورواسٹیٹن (Atorvastatin ) اور کلوپیڈوگریل ( Clopidogrel ) گولی کی قیمت 25.61 روپے مقرر کی گئی ہے۔ پہلے ان ادویات کی قیمتیں زیادہ ہوا کرتی تھیں۔ اب ان قیمتوں میں کمی سے ان مریضوں کو فائدہ پہنچے گا جو ان ادویات پر بہت زیادہ خرچ کرتے تھے۔
خوردہ فروشوں کو نئی قیمتیں دکھانی ہوں گی
حکومت نے حکم جاری کیا ہے کہ تمام خوردہ فروشوں اور ڈیلرز کو اپنی دکانوں پر ان ادویات کی نئی قیمتیں نمایاں طور پر ظاہر کرنا ہوں گی۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مریضوں کو یہ ادویات مناسب قیمت پر ملیں۔ اگر کوئی فروخت کنندہ نئی قیمت پر عمل نہیں کرتا ہے تو اس کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے گی، جو ڈی پی سی او 2013 اور ضروری اشیا ء ایکٹ 1955 کے تحت کی جا سکتی ہے۔
کیا اس کا اثر عام لوگوں پر پڑے گا ؟
یہ فیصلہ ان لاکھوں ہندوستانیوں کے لیے بڑی راحت کا باعث ہوگا جو مہنگی ادویات کی وجہ سے اپنی بیماریوں کا صحیح علاج نہیں کروا پا رہے ہیں۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کی آمدنی کم ہے یا جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں، قیمتوں میں یہ کمی علاج کو سستا اور قابل رسائی بنا دے گی۔ اس کے علاوہ صحت کے شعبے میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے بھی یہ قدم بہت اہم ثابت ہوگا۔
مینوفیکچررز کے لئے ہدایات
مینوفیکچررز کو اب تمام قانونی تقاضوں کی تعمیل کرنی ہوگی اور انٹیگریٹڈ فارماسیوٹیکل ڈیٹا بیس مینجمنٹ سسٹم (IPDMS) کے ذریعے تازہ ترین قیمت کی فہرستیں جاری کرنی ہوں گی۔ یہ حکم پہلے جاری کردہ قیمت کے آرڈر کو منسوخ کرتا ہے۔
نوٹ: اس پرائس کنٹرول آرڈر میں GST شامل نہیں ہے، اور GST لاگو ہونے پر اضافی چارجز لگائے جا سکتے ہیں۔