National News

سندھ ہائی کورٹ نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایکس سروس کی معطلی پر برہمی کا اظہار کیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایکس سروس کی معطلی پر برہمی کا اظہار کیا۔

پشاور: پاکستان میں فروری سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' کی خدمات کی مسلسل معطلی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے، سندھ ہائی کورٹ (SHC) نے بدھ کو وزارت داخلہ کو معطلی سے متعلق اپنا فیصلہ ایک ہفتے کے اندر منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ 'جیو نیوز' کی خبر کے مطابق ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے 'ایکس' کی خدمات معطل کرنے سے متعلق متعدد درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ آپ (وزارت داخلہ) ایسا کرکے کیا حاصل کر رہے ہیں؟

ایلون مسک کی ملکیت والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' کی خدمات کو فروری میں قومی سلامتی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے معطل کر دیا گیا تھا۔ نیوز کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے گزشتہ ماہ عدالت کو بتایا تھا کہ اس نے وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے ہدایات ملنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگا دی تھی۔ دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، ریگولیٹر کے بیان کے بعد، وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو ایک الگ کیس میں بتایا تھا کہ انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیا گیا مواد ملک کی قومی سلامتی کے لیے "خطرہ" ہے۔

خدمات کی معطلی پر ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 'X' اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے سے 'دھماکہ' نہیں ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے ایکس کی خدمات معطل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزارت داخلہ نے 17 فروری کو جاری کردہ ہدایات واپس نہ لیں تو عدالت اپنا حکم جاری کرے گی۔ اس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ مذکورہ تاریخ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی خدمات معطل کرنے کی وجہ بتائیں۔
 



Comments


Scroll to Top