Latest News

نیو کلیئر بم : ایس آئی پی آر آئی رپورٹ کا بڑا خلاصہ : ایٹمی ہتھیاروں کے معاملے میں کون سا ملک سب سے طاقتور، لسٹ جاری

نیو کلیئر بم : ایس آئی پی آر آئی رپورٹ کا بڑا خلاصہ : ایٹمی ہتھیاروں کے معاملے میں کون سا ملک سب سے طاقتور، لسٹ جاری

نئی دہلی:   ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور ہندوستان اور پاکستان کے بیچ ہوئی حالیہ تعطل کے درمیان، دنیا بھر میں ایٹمی ہتھیاروں کی  صورتحال پر  اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ عالمی طاقتوں کے درمیان اسلحے کی ہوڑ اب بھی جاری ہے اور یہ ہوڑ صرف تعداد تک محدود نہیں ہے بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بھی انتہائی خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا کے پاس کل 12,121 ایٹمی ہتھیار ہیں جن میں سے فعال (یعنی تعینات) ہتھیاروں کی تعداد تقریبا 9,600 ہے۔ یہ ہتھیار اب پرانے زمانے کے میزائل سسٹم سے زیادہ جدید اور تباہ کن ٹیکنالوجی تک تیار ہو چکے ہیں۔

https://x.com/SIPRIorg/status/1934370448105488602
ہندوستان پاکستان ایٹمی طاقت: آگے کون؟
حال ہی میں جب ہندوستان  نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد جوابی فضائی حملہ کیا تو پاکستان نے ایٹمی حملے کی دھمکی دے کر ماحول کو مزید گرم کر دیا۔ ایسے میں SIPRI کی رپورٹ بتاتی ہے کہ اس خطے میں طاقت کا اصل توازن کس کے پاس ہے۔
ہندوستان   کے پاس 180 ایٹمی ہتھیار ہیں جو پاکستان کے 170 سے کچھ زیادہ ہیں۔
 ہندوستان  نے حال ہی میں کینسٹرائزڈ میزائل ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے، جس سے جوہری میزائلوں کو پہلے سے وار ہیڈز کے ساتھ  جوڑ کر کہیں بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔ یہ نظام تیزی سے جواب دینے میں مدد کرتا ہے۔
چین اور روس - جوہری ہتھیاروں کے 'سپر کنگز'
روس دنیا کا سب سے بڑا جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ رکھنے و الا ملک ہے جس کے پاس 5,880 وار ہیڈز ہیں۔
امریکہ 5,244 ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
چین نے حالیہ برسوں میں اپنے ہتھیاروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ کیا ہے اور اب اس کے پاس 600 جوہری ہتھیار ہیں جو کہ ہندوستان سے تین گنا زیادہ ہیں۔
صرف تعداد ہی نہیں، یہ ممالک اپنے ہتھیاروں کو مزید مہلک اور درست بنانے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ چین، روس، ہندوستان ، پاکستان اور شمالی کوریا نے اپنی سرحدوں پر جدید میزائل سسٹم اور جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کر دی ہے۔
اسلحہ کی عالمی منڈی: کون بیچ رہا ہے، کون خرید رہا ہے؟
ایس آئی پی آر آئی کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا کے کون سے ممالک ہتھیاروں کے سب سے بڑے خریدار ہیں اور کون انہیں بیچ کر فوجی معیشت چلا رہا ہے:۔
ہتھیاروں کی خریداری میں سرفہرست ممالک (2020-24):
یوکرین
انڈیا
قطر
سعودی عرب
پاکستان
پوری دنیا میں خریدے گئے تمام بھاری ہتھیاروں کا تقریبا 35 فیصد حصہ اکیلے ان یہ پانچ ممالک  نے لیا ہے ۔ ہندوستان نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی معاہدوں پرمسلسل  زور دیا ہے ۔
ہتھیاروں کی برآمد میں سرفہرست ممالک:
ریاستہائے متحدہ - دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ بیچنے والا، جو کہ 2020-24 کے درمیان کل عالمی برآمدات کا 43  فیصد ہے۔
فرانس - اسلحہ برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا۔
روس - کچھ کمی کے باوجود تیسرے نمبر پر رہا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ چین نے اس عرصے کے دوران اپنے اسلحے کی درآمدات کم کر دی ہیں، اور اب وہ ملکی پیداوار پر توجہ دے رہا ہے۔
کیا جنگ کا خطرہ مزید بڑھے گا؟
جوہری ہتھیاروں پر ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی دنیا کے لیے ایک سنگین اشارہ ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار تیار کیے تو یہ پوری دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہو گا۔ ہندوستان  اور پاکستان جیسی ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بھی اس سلگتے ہوئے مسئلے کو مزید سنگین بنا دیتی ہے۔



Comments


Scroll to Top