National News

اسرائیل- ایران جنگ میں شدت: نیتن یاہو بولے- مرنے کو تیار رہے خامنہ ای ، تبھی جنگ ہوگی ختم

اسرائیل- ایران جنگ میں شدت: نیتن یاہو بولے- مرنے کو تیار رہے خامنہ ای ، تبھی جنگ ہوگی ختم

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری فوجی تنازع کے پانچویں روز اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اسرائیلی فضائیہ نے ایک فضائی حملے میں ایران کے ڈپٹی ملٹری کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی کو ہلاک کر دیا ہے۔ شادمانی کو صرف چار روز قبل ایران کے 'خاتم الانبیا' ملٹری ہیڈ کوارٹر کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ شادمانی کی تقرری میجر جنرل غلام علی راشد کی موت کے بعد عمل میں آئی جو گزشتہ جمعے کو اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔ ایرانی فوج نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
نیتن یاہو نے دیا بڑا بیان 
اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آیت اللہ علی خامنہ ای مارے گئے تو یہ جنگ وہیں ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے خامنہ ای کو "جدید دور کا ہٹلر" قرار دیا۔ ایران کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 224 افراد ہلاک اور 1481 زخمی ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے کہا کہ ایران کے میزائل حملوں میں 24 اسرائیلی شہری ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوئے۔ 
اس سے قبل اسرائیل نے ایران کے سرکاری ٹی وی کے دفتر پر بھی حملہ کیا تھا جہاں اینکرز کو لائیو اینکرنگ کے دوران اسٹوڈیو سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ایران کے دارالحکومت تہران اور پیٹا ٹکوا( Petah Tikva )جیسے شہروں میں میزائل حملوں کی فوٹیج سامنے آئی ہیں۔ صورتحال بدستور سنگین ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے رکنے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ عالمی برادری اس تنازعے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
علی شادمانی کون تھے؟
شادمانی IRGC اور ایرانی فوج کے درمیان اسٹریٹجک فوجی آپریشن کی قیادت کر رہے تھے۔ انہوں نے چھ ماہ قبل 13 جون کو میجر جنرل غلام علی راشد کے قتل کے بعد یہ عہدہ سنبھالا تھا۔ انہیں "جنگ کے وقت کے چیف آف اسٹاف" اور خامنہ ای کے قریبی فوجی مشیروں میں شمار کیا جاتا تھا۔ شادمانی کا قد اسلامی علما ء اور فوجی وقار کا امتزاج تھا۔ انہیںنیوکلیئر پر مبنی ہتھکنڈوں اور ڈرون اور میزائل حملوں کے منصوبوں کے مرکزی معمار کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔
حملہ کیسے ہوا اور عالمی ردعمل؟
IDF نے دعوی کیا کہ انہیں تہران میں ایک انسانی کمانڈ سینٹر میں "رات کے وقت اچانک پیدا ہونے والے موقع' کی خفیہ اطلاع ملی۔ شادمانی فضائی حملے میں مارا گیا۔ اسرائیل اس سے قبل اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے دیگر اعلی سطحی فوجی قیادت کو نشانہ بنا چکا ہے، جیسا کہ چند ہفتے قبل میجر جنرل راشد کو قتل کرنا۔ اس حملے نے علاقائی کشیدگی کو عروج پر پہنچا دیا ہے۔ اسرائیل کے جواب میں اب کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ امریکہ، یورپی یونین اور روس سمیت کئی ممالک نے اس عمل کو پرسکون کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ابھی تک تنازعہ میں کوئی نرمی نہیں آئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top