انٹرنیشنل ڈیسک: ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ منگل کی دوپہر ایک بار پھر اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران کے وسطی علاقے میں زبردست فضائی حملہ کیا جس کی گونج دور دور تک سنی گئی۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ آس پاس کی کئی عمارتیں لرز اٹھیں۔ عینی شاہدین کے مطابق تہران کے کئی علاقوں میں مسلسل بمباری جاری ہے جس کے باعث لوگ خوف و ہراس میں گھروں اور دکانوں سے باہر بھاگنے لگے۔ تاریخی 'گرینڈ بازار' کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا ہے۔ شہر میں خاموشی ہے، لوگ اپنا سامان لے کر دارالحکومت سے نکلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق
اس سے قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایرانی فوج کے ایک اعلیٰ کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی کو ہلاک کر دیا ہے۔ علی شادمانی کو جنگ کے وقت کے چیف آف اسٹاف کی ذمہ داری ابھی چند روز قبل دی گئی تھی۔ ان کی موت کو ایران کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ انھوں نے حال ہی میں غلام علی راشد کی جگہ لی تھی، جو گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔
اسرائیل کا بھی نقصان ہواہے۔
ایران بھی مسلسل جوابی کارروائی کر رہا ہے۔ پیر کو ایرانی میزائلوں نے اسرائیل کے حیفہ پورٹ سٹی کو نشانہ بنایا جس سے کئی عمارتیں تباہ اور بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے۔ راحت اور بچاو¿ کا کام جاری ہے۔
تہران میں صورتحال نازک
تہران میں حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ لوگ ضروری اشیاءلے کر شہر سے نکل رہے ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ ٹھپ ہے اور اسکول اور کالج پہلے ہی بند ہیں۔ عالمی برادری دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کر رہی ہے لیکن فی الوقت جنگ تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔