نیشنل ڈیسک: اڈیشہ کے دارالحکومت بھونیشور میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایسا بیان دیا کہ تمام لوگوں کے دل چھو گئے۔ مودی نے کہا کہ انہوں نے احترام کے ساتھ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکہ آنے کے دعوت نامے کو ٹھکرا دیا کیونکہ وہ اس خاص موقع پر بھگوان جگناتھ کی مقدس سرزمین اور اڈیشہ کے لوگوں کے ساتھ رہنا چاہتے تھے۔
بھگوان جگناتھ کی زمین کو ترجیح دی۔
وزیر اعظم نے میٹنگ میں کہامیں نے شائستگی سے ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکہ آنے کے دعوت نامے کو ٹھکرا دیا اور اس کے بجائے بھگوان جگناتھ کی مقدس سرزمین پر آنے اور اڈیشہ کے لوگوں کے ساتھ اس تاریخی دن کو منانے کا فیصلہ کیا۔ یہ سن کر وہاں موجود لوگوں نے زوردار تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔
کامیابیوں کے ایک سال کا جشن
پی ایم مودی کا یہ دورہ اوڈیشہ میں پہلی بار اقتدار میں آنے والی بی جے پی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ موہن مانجھی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سال اچھی حکمرانی اور عوامی اعتماد کی علامت رہا ہے۔ انہوں نے کہا،یہ صرف ایک سال کا سفر نہیں ہے، بلکہ عوامی خدمت کے تئیں ہماری وابستگی کا ثبوت ہے۔ میں اڈیشہ کے لوگوں اور وزیر اعلیٰ مانجھی کی پوری ٹیم کو تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔
مندر کے درشن اور مستحقین سے ملاقات
اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے جگن ناتھ مندر کے درشن کیے اور ریاستی اور مرکزی حکومت کی اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ انہوں نے اڈیشہ کے ثقافتی ورثے اور روحانی شعور کو ہندوستانیت کی اصل روح قرار دیا۔
ٹرمپ کے دعوت نامے کو لے کر سیاسی سیاست
وزیراعظم کے اس بیان کا مطلب خاص طور پر ایسے وقت میں اہم قرار دیا جا رہا ہے جب ٹرمپ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل مختلف عالمی رہنماو¿ں کو مدعو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مودی کے اوڈیشہ کے انتخاب کو ثقافتی اور سیاسی پیغام بھی سمجھا جا رہا ہے۔