نئی دہلی:سینئر کانگرس لیڈر جیوتی رادتیہ سندھیا کی آج دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد کانگرس سے استعفے کا باقاعدہ اعلان کرنے کے بعد مدھیہ پردیش میں ان کے حامی 14 سے زائد وزراء اور اراکین اسمبلی نے بھی اپنے اپنے استعفے اسمبلی صدر کو ای میل کے ذریعے بھیج دیئے ہیں۔ اسی کے ساتھ چودہ ماہ پرانی کانگرس حکومت کا اب بحران سے نکلنا مشکل نظر آ رہا ہے۔
وہیں ذرائع کی مانیں تو سندھیا شام 6 بجے بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔سندھیا کے خاص حامی مانے جانے والے ریاستی کانگرس ترجمان پنکج چترویدی نے بھی ٹویٹ میں لکھا ہے، 'جہاں سندھیا جی وہاں میں۔میں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کانگرس ہٹا لیا ہے۔
https://twitter.com/AHindinews/status/1237267618005843969?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1237267618005843969&ref_url=https%3A%2F%2Fpublish.twitter.com%2F%3Fquery%3Dhttps%253A%252F%252Ftwitter.com%252FAHindinews%252Fstatus%252F1237267618005843969%26widget%3DTweet
اس کے علاوہ گوالیار چمبل انچل اور پردیش میں مختلف مقامات سے سندھیا کے حامی عہدیداروں کے بھی ریاستی کانگرس صدر کو استعفیٰ بھیجے جانے کی اطلاعات ہیں۔اب تمام کی نگاہیں شام کو پانچ بجے یہاں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ہونے والی کانگرس پارٹی اراکین کی میٹنگ پر لگی ہوئی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ کمل ناتھ بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں۔
اطلاع ہے کہ اس سلسلے میں وہ اپنے قابل اعتماد ساتھیوں کے ساتھ مشورہ مشورہ کر رہے ہیں۔وہیں اس کے بعد شام سات بجے ریاستی بی جے پی کے دفتر میں بی جے پی پارٹی اراکین کی بھی اہم میٹنگ ہونے والی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اس میں موجودہ سیاسی واقعات کے پیش نظر اگلے حکمت عملی طے کی جائے گی۔