Latest News

امریکہ نے یورپی شہریوں پر لگائی ویزا پابندی، یورپی یونین نے جتایا اعتراض، کہا- سخت جواب دیں گے

امریکہ نے یورپی شہریوں پر لگائی ویزا پابندی، یورپی یونین نے جتایا اعتراض، کہا- سخت جواب دیں گے

انٹرنیشنل ڈیسک: یورپی یونین نے امریکہ کی جانب سے پانچ یورپی شہریوں پر عائد کی گئی ویزا پابندیوں پر سخت اعتراض کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر یہ اقدامات غیر منصفانہ ثابت ہوئے تو یورپی یونین جوابی کارروائی کرے گا۔ امریکہ کا الزام ہے کہ ان افراد نے امریکی ٹیک کمپنیوں پر دباؤ  ڈال کر امریکی خیالات کو سنسر کرانے کی کوشش کی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ان یورپی شہریوں کو انتہا پسند قرار دیا اور کہا کہ وہ غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے ہتھیار بند سنسرشپ چلا رہے ہیں۔ پابندی کی زد میں آنے والوں میں سوشل میڈیا کے قواعد کی نگرانی کرنے والے سابق یورپی یونین کمشنر تھیری بریٹن بھی شامل ہیں۔
یورپی کمیشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس امریکی فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اس پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ یورپی یونین ایک قواعد پر مبنی، خودمختار منڈی ہے اور اسے اپنی جمہوری عمل کے تحت ڈیجیٹل قوانین بنانے کا پورا حق حاصل ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے بھی ویزا پابندیوں کو یورپی ڈیجیٹل خودمختاری کو کمزور کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے ڈیجیٹل قوانین جمہوری عمل کے ذریعے منظور ہوئے ہیں اور کسی تیسرے ملک کو نشانہ نہیں بناتے۔
امریکہ کا یہ اقدام مئی میں اعلان کی گئی نئی ویزا پالیسی کے تحت اٹھایا گیا ہے، جس کا مقصد ایسے غیر ملکی شہریوں پر پابندی لگانا ہے جن پر امریکہ میں محفوظ اظہار کی سنسرشپ کا الزام ہے۔ دیگر پابندی زدہ افراد میں سینٹر فار کاؤنٹرنگ ڈیجیٹل ہیٹ کے سربراہ عمران احمد، جرمنی کے ادارے ہیٹ ایڈ کی جوزفین بیلن اور ا نّا لینا وان ہوڈنبرگ، اور گلوبل ڈس انفارمیشن انڈیکس کی کلیئر میل فورڈ شامل ہیں۔ بریٹن نے ردعمل میں کہا کہ یورپی یونین کا ڈیجیٹل سروسز ایکٹ سن 2022 میں تمام ستائیس رکن ممالک کی منظوری سے منظور ہوا تھا اور سنسرشپ وہاں نہیں ہے جہاں امریکہ سمجھ رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top