Latest News

انتہا پسند ہندؤوں اور ان کی پارٹیوں سے نمٹے ہندوستان، مسلمانوں کے قتل عام کو روکے: خامنہ ای

انتہا پسند ہندؤوں اور ان کی پارٹیوں سے نمٹے ہندوستان، مسلمانوں کے قتل عام کو روکے: خامنہ ای

انٹر نیشنل ڈیسک :ایران کے اعلیٰ رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے جمعرات کو ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی اور کہا کہ دہلی میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد کے تعلق سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے دل غمزدہ ہیں۔
 آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ٹویٹر پوسٹ میں لکھا ہے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام پر پوری دنیا کے مسلمانوں کے دل غمگین ہیں۔حکومت ہند کو چاہئے کہ وہ انتہا پسند ہندوں اور ان کی پارٹیوں سے نمٹے اور مسلمانوں کے قتل عام کو روکے تاکہ ہندوستان عالم اسلام سے کٹ کر نہ رہ جائے۔ یہ پوسٹ ہیش ٹیگ' ہندوستانی مسلمان خطرے میں' کے ساتھ ختم ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) حامیوں اور مخالفین کے درمیان شمال مشرقی دہلی میں ہوئے پر تشدد تصادم میں اب تک 53 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ نئی دہلی میں ایران کے سفیر علی چیگانی کو طلب کیا گیا اور اس کے دہلی میں تشدد سے متعلق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے 'ناپسندیدہ' تبصروں کے خلاف سخت احتجاج کرنے کے دو دن بعد آیت اللہ خامنہ ای کا  بیان یہ سامنے آیا ہے۔

https://twitter.com/ur_khamenei/status/1235530680655704066?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1235530680655704066&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Finternational%2Firan-s-khamenei-asks-india-to-stop-attacks-on-muslims-after-deadly-riots-mgb-295789.html
خامنہ ای نے ٹویٹ کیا ، "ہندوستان میں مسلمانوں کی نسل کشی پر دنیا بھر کے مسلمان غمزدہ ہیں۔ ہندوستانی حکومت کو بنیاد پرست ہندؤوں اور ان کی جماعتوں کو روکنا چاہئے اور مسلمانوں کو نسل کشی روکنی چاہئے تاکہ ہندوستان کو اسلامی دنیا سے الگ تھلگ ہونے سے بچایا جاسکے۔ "
ایران کی سلامتی اور خارجہ پالیسی سے متعلق فیصلے لینے والے خامنہ ای نے انگریزی ، اردو ، فارسی اور عربی میں ٹویٹ کیا۔ ساتھ میں ، ایک بچے کی تصویر بھی پوسٹ کی گئی ہے ، جو دہلی میں حالیہ تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کی لاش دیکھ کر رو رہا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ پیر کو ظریف نے ٹویٹ کیا ، "ایران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی مذمت کرتا ہے۔ ایران صدیوں سے ہندوستان کا دوست رہا ہے۔ ہم ہندوستانی حکام سے تمام ہندوستانیوں کی حفاظت کی اپیل کرتے ہیں۔ لاپرواہی کر  تشدد کے روکنے کو  یقینی بنائیں اور ان کی روک تھام کریں۔ پرامن بات چیت اور قانون کی پاسداری سے آگے کی راہ ہموار ہوگی۔ "اگلے ہی دن ، ہندوستان نے چیگانی کو طلب کیا اور بتایا کہ ظریف کے لئے یہ قابل قبول نہیں ہے کہ وہ دہلی میں ہونے والے واقعات کا انتخابی اور متعصبانہ انداز میں ذکر کریں۔



Comments


Scroll to Top