واشنگٹن: افغان سرحد پر ہفتے کی رات ہونے والی شدید فائرنگ کے بعد امریکہ کے سینئر سفارت کار جالمَے خلیل زاد نے پاکستان کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی ہے۔ خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان جو کچھ کر رہا ہے، اس سے وہ خود اپنی ہی قبر کھود رہا ہے۔ خاص طور پر پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف کو تنبیہ کرتے ہوئے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کے ساتھ تصادم اور پڑوسی ممالک کے ساتھ بگڑتے ہوئے تعلقات اسلام آباد کے لیے بھاری پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نئی نئی مشکلات میں پھنس رہا ہے اور مستقبل میں بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
جنوبی ایشیا کے ماہر جالمَے خلیل زاد 2018 سے 2021 تک امریکہ کے افغانستان خصوصی نمائندہ رہے۔ طالبان کی حکومت میں واپسی کے بعد وہ امریکہ لوٹ گئے۔ خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان کی پالیسیاں ملک کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہی ہیں۔ سفارت کاری اختیار کرنے کی بجائے پاکستان کا ادارہ اپنی ہی کھائی کھود رہا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان افغان عوام کی آزادی کا خیال رکھتا ہے، مگر دہائیوں سے اس نے ان گروہوں کی حمایت کی جو افغانستان میں انتشار پھیلا رہے تھے۔
ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر بھی تنقید کی۔ خلیل زاد نے کہا کہ ملک کی اصل طاقت فوجی ادارے کے ہاتھ میں ہے، عام انتخابات اور جمہوریت پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اور مقبول رہنما عمران خان جیل میں ہیں۔ ایسی صورت حال میں پاکستان کو دوسروں کو نصیحت کرنے کی بجائے اپنی مشکلات جیسے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بغاوت کو حل کرنا چاہیے۔