یمنا نگر: ہریانہ، ہماچل، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کے ساتھ لگتایمنا نگر ضلع کے کلیسر نیشنل پارک میں جنگل سفاری کو 30 ستمبر تک یعنی 3 ماہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ یمنا نگر وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے یہ فیصلہ مانسون کے موسم اور خراب سڑکوں کی وجہ سے لیا ہے۔ جنگل سفاری ہریانہ، ہماچل اور اتراکھنڈ کے لوگوں کی پسندیدہ اور دل کو سکون دینے والی جنگل سفاری ہے۔
جہاں آپ کھلی جپسی میں بیٹھ کر کلیسر نیشنل پارک میں 16 کلومیٹر کے ٹریک پر کھلے میں جانوروں کے ساتھ ساتھ فطرت اور جانوروں کا بھی قریب سے نظارہ کر سکتے ہیں۔ یہ پروجیکٹ دبئی کے بیس پر ہریانہ کے کلیسر نیشنل پارک میں قائم کیا گیا ہے۔ کلیسر نیشنل پارک میں جنگل سفاری کو بہت پسند کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے اچھا رسپانس مل رہا ہے۔ اگرچہ مون سون کے موسم میں جنگل سفاری کرنے کے خواہشمندوں کے لیے یہ افسوسناک لمحہ ہوگا، لیکن مجبوری کی وجہ سے محکمہ جنگلی حیات کو اسے بند کرنا پڑا۔
کلیسر نیشنل پارک میں سینکڑوں جانور اور مخلوقات ہیں جن میں چیتا، تیندوا، ہاتھی، ہرن، جنگلی سور، لومڑی، اجگر اور زہریلے سانپ شامل ہیں۔ آپ انہیں اکثر جنگل میں گھومتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ کلیسر نیشنل پارک کی سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ یہ ہماچل کے سمبل باڑہ اور اتراکھنڈ کے راججی نیشنل پارک سے ملحق ہے۔ اکثر ہماچل اور اتراکھنڈ کے ہاتھی گھومتے پھرتے کلیسر پہنچ جاتے ہیں۔ کئی بار کلیسر کے جنگلات سے سڑک پر ہاتھی، چیتے اور تیندوے بھی دیکھے گئے ہیں۔ یمنا نگر وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 3 ماہ تک جنگل سفاری کے لیے یہاں نہ آئیں۔