بریلی : ساون کی شروعات ہونے سے پہلے ہی تنازع شروع ہو گیا ہے۔ معاملہ دو برادریوں سے جڑا ہونے کی وجہ سے توقیر رضا خاموش نہیں رہنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظفر نگر میں جو کچھ ہوا وہ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے سے کم نہیں ہے۔ وہی کام جو سرحد پار سے آنے والے دہشت گرد کرتے ہیں، وہی کام گھر کے اندر گھس کر دہشت گرد کر رہے ہیں ۔
مسلمانوں کی پینٹ اتروانے والے دہشت گردوں سے کم نہیں
توقیر رضا نے کہا جو لوگ مسلمانوں کی پتلون ( پینٹ )اتروانے کی کوشش کرتے ہیں، مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں، وہ بھی دہشت گرد ہیں۔ ایسے دہشت گردوں کے خلاف اسی قانون اور اسی دفعہ کے مطابق کارروائی کی جائے جو سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کے خلاف کی جاتی ہے۔ ملک کے اندر دہشت گردوں کو تحفظ دیا جائے گا اور باہر سے آنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، یہ ناانصافی ہے۔ اگر ہم ملک میں امن و سکون برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو پہلگام میں جو ہوا وہ غلط تھا اور جو مظفر نگر میں ہوا وہ بھی غلط ہے۔ حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور وہی کارروائی کرنی چاہیے جو دہشت گردوں کے خلاف کی جاتی ہے۔
سچے مسلمان ہو تو تمہارا طور طریقہ مسلمان جیسا ہونا چاہیے
توقیر رضا نے کہا کہ نام پلیٹ کے معاملے میں نفرت کا پہلو ہے۔ میں نے بار بار کہا ہے کہ جو ہندو ہیں وہ اپنی شناخت تلک سے ہندو کے طور پر کرائیں۔ انہیں اپنے ہندوتوا کو نہیں چھپانا چاہیے۔ کیا آپ کو ہندو ہونے پر شرم آتی ہے؟ فخر سے کہو کہ تم ہندو ہو۔ میں مسلمانوں سے یہی کہتا ہوں کہ کیا تم مسلمان ہونے پر شرمندہ ہو؟ اگر تم شرم محسوس کرتے ہو تو تم مسلمان نہیں ہو۔ اگر آپ کو اپنی عزت اور مسلمان ہونے پر فخر ہوتا تو یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ نیم پلیٹ لگانے اور پینٹ اترواکر چیک کرنے کی نوبت نہیں آتی ۔ اگر تم سچے مسلمان ہوتو تمہارا رویہ ایک مسلمان جیسا ہونا چاہیے۔ مسلمانوں جیسا لباس پہننا چاہیے۔
کچھ لوگ کانوڑ یاترا کے دوران ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان کے سر پر ٹوپی ہونی چاہیے۔ تم اپنے آپ کو چھپاتے ہو، تمہیں مسلمان ہونے پر شرم آتی ہے۔ ایسا شخص مسلمان ہو ہی نہیں سکتا ۔ وہ مسلمانوں کے نام پر بد نما داغ ہے ۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ نیم پلیٹ ( نام کی تختیوں ) کے حوالے سے سرکاری حکم پر عمل درآمد کیا جائے۔ میں ہر اس مسلمان کی مخالفت کرتا ہوں جو اپنے مسلمان ہونے پر شرمندہ ہو۔ توقیر رضا نے کہا کہ کچھ بے روزگار لوگ، جو ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، جو ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں اور جو لوٹ مار کرنا چاہتے ہیں، کانوڑ یاترا میں داخل ہوجاتے ہیں۔ ایسے ہی لوگ ماحول کو خراب کرنے کا کام کرتے ہیں۔