نیشنل ڈیسک: جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی ہندوستان میں اپنی کارپوریٹ بینکنگ موجودگی کو مضبوط کر رہا ہے اور الیکٹرک گاڑیوں، ڈیٹا سینٹرز اور شمسی توانائی جیسے تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبوں پر خاص توجہ دے رہا ہے۔ یہ شعبے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، کیونکہ کمپنیاں سرمایہ جاتی اخراجات میں اضافہ کر رہی ہیں۔
امریکی بینک کے ایشیا پیسفک علاقے میں عالمی کارپوریٹ بینکنگ کے شریک سربراہ، اولیور برِنک مین نے ممبئی میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ جیسے جیسے مانگ میں استحکام آئے گا، سرمایہ جاتی سرمایہ کاری بھی شروع ہو جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اور جاپان بینک کے سب سے تیزی سے بڑھتے ہوئے ایشیائی بازار ہیں، جہاں کارپوریٹ بینکنگ سے ہونے والی آمدنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔حالانکہ، امریکہ کی طرف سے کئی ہندوستانی درآمدات پر ٹیرف بڑھائے جانے سے کچھ تشویش بنی ہوئی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیرف مزدور پر مبنی صنعتوں کو متاثر کر سکتے ہیں اور اقتصادی ترقی کی رفتار کو سست کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود، برنک مین نے کہا کہ جے پی مورگن ہندوستان میں اپنی طویل مدتی حکمت عملی پر قائم ہے اور پچھلے دو-تین برسوں میں بینک کی مقامی کارپوریٹ بینکنگ کی آمدنی میں 30 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کی جون میں جاری رپورٹ کے مطابق، اگلے پانچ برسوں میں ہندوستانی کمپنیوں کا سرمایہ جاتی خرچ 800 بلین سے 850 بلین ڈالر تک بڑھنے کی امید ہے، جو پچھلے پانچ برسوں کے مقابلے میں دوگنا ہے۔
برِنک مین نے کہا کہ ہم پائیدار توانائی، ٹیکنالوجی، متنوع صنعتوں اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں اپنی کارپوریٹ بینکنگ کی موجودگی کو توسیع دینا چاہتے ہیں۔اس کے لیے بینک ہندوستان میں اپنی ٹیم کو بھی وسعت دے رہا ہے۔ جے پی مورگن ہندوستان میں تقریبا 1,900 گاہکوں کو خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں 300 ملین سے 2 بلین ڈالر کے درمیان آمدنی والی مڈ کیپ اور لارج کیپ کمپنیاں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، بینک اسٹارٹ اپس اور یونیکورن کمپنیوں پر بھی خاص توجہ دے رہا ہے۔
ہندوستان میں جے پی مورگن کا کاروبار تجارتی اور سرمایہ کاری بینکاری، ادائیگی خدمات اور سکیورٹی خدمات تک پھیلا ہوا ہے۔ کمپنی کے ممبئی، بنگلور اور حیدرآباد میں کارپوریٹ مراکز ہیں، جو عالمی سطح پر 55,000 سے زیادہ ملازمین کے ساتھ تکنیکی اور تجارتی مدد فراہم کرتے ہیں۔ بھارت میں کارپوریٹ بینکنگ کے مواقع کے باوجود مقابلہ شدید ہوتا جا رہا ہے۔ بینک آف امریکہ کے ایک سینئر افسر نے حال ہی میں کہا تھا کہ گھریلو مانگ اور عالمی تجارت کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے کمپنیاں بڑے سرمایہ کاری فیصلے فی الحال ملتوی کر رہی ہیں۔
وہیں، بلومبرگ کے اعداد و شمار کے مطابق، متسوبشی یو ایف جے فنانشل گروپ اور سمیتومو متسوئی فنانشل گروپ نے 2020 سے 2024 کے درمیان ہندوستانی قرض لینے والوں کے لیے غیر ملکی کرنسی قرض میں امریکی قرض دہندگان کے مقابلے بہتر گرفت بنائی ہے۔ اس سال جے پی مورگن غیر ملکی قرض دہندگان کی لیگ ٹیبل میں 18ویں مقام پر ہے۔