Latest News

عمران خان کے بھانجے شیر شاہ خان کو راحت، 9 مئی کے فسادات سے متعلق معاملے میں عدالت سے ملی ضمانت

عمران خان کے بھانجے شیر شاہ خان کو راحت، 9 مئی کے فسادات سے متعلق معاملے میں عدالت سے ملی ضمانت

اسلام آباد: پاکستان کی جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ایک اور بھانجے شیرشاہ خان کو جمعرات کے روز نو مئی کے فسادات سے متعلق کیس میں انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی)نے ضمانت دے دی۔ یہ معاملہ نو مئی کے دنگے کے دوران لاہور میں ایک سینئر فوجی افسر کی رہائش گاہ پر حملے سے متعلق ہے۔ ایک دن قبل ہی ان کے بھائی شہر یار خان کو بھی اسی کیس میں اے ٹی سی لاہور سے ضمانت ملی تھی۔ شیرشاہ اور شہر یار، عمران خان کی بہن علیمہ خان کے بیٹے ہیں۔ لاہور پولیس نے دونوں بھائیوں کو 21 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ علیمہ کا کہنا ہے کہ یہ ایک "جھوٹا مقدمہ" ہے۔
پچھلے ہفتے، پولیس حراست ختم ہونے کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ عدالت کے ایک افسر نے کہا کہ جمعرات کو سماعت کے دوران شیرشاہ کے وکیل نے دلائل دیے کہ استغاثہ نے اب تک لاہور کور کمانڈر ہاؤس (جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے)پر حملے کے کیس کا کوئی  ریکارڈ پیش نہیں کیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جا سکتا کیونکہ استغاثہ شیرشاہ کے خلاف کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیرشاہ کی گرفتاری نو مئی 2023 کے فسادات کے 27 ماہ بعد کی گئی، جو پنجاب پولیس کی "بدنیتی" کو ظاہر کرتی ہے۔
شیرشاہ کو صرف عمران خان کا بھانجا ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ دلائل سننے کے بعد، اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے شیرشاہ کو ایک لاکھ پاکستانی روپے ضمانتی رقم جمع کروانے کی شرط پر رہائی کا حکم دیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن نے عمران خان کے بھانجوں کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے "سیاسی انتقام" قرار دیا تھا۔عمران کے دوسرے بھانجے حسن نیازی کو فوجی عدالت نے نو مئی 2023 کے دنگوں سے متعلق ایک کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عمران خان کی مئی 2023 میں گرفتاری کے بعد، ان کے حامیوں نے فوجی اور سرکاری عمارتوں پر حملے کیے تھے۔ اس معاملے میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)کے سینکڑوں کارکنوں اور کئی رہنماؤں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top