Latest News

ہندوستان پرڈبل ٹیرف کے بعد ٹرمپ کی نظر اب چین پر، بولے- ایسا بھی ہوسکتا ہے ، لیکن۔۔۔

ہندوستان پرڈبل ٹیرف کے بعد ٹرمپ کی نظر اب چین پر، بولے- ایسا بھی ہوسکتا ہے ، لیکن۔۔۔

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے پر ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا پہلے ہی حکم دیا تھا تاہم اب انہوں نے چین پر ثانوی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ 'ایسا بھی ہو سکتا ہے لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا'۔
اب چین کی باری ہے؟
ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ پہلے ہم نے یہ قدم ہندوستان کے ساتھ اٹھایا تھا۔ اب امکان ہے کہ کچھ دوسرے ممالک کے ساتھ بھی ایسا کریں، جن میں سے ایک چین بھی ہوسکتا ہے۔ یہ تبصرہ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان سے درآمد کی جانے والی تمام مصنوعات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف کے حکم کے صرف ایک دن بعد آیا ہے۔ اس سے قبل ان مصنوعات پر 25 فیصد کا ٹیرف پہلے ہی لگایا جا چکا تھا، یعنی اب کل 50 فیصد ڈیوٹی لاگو ہو گی۔ ٹرمپ نے اس ٹیرف کی بنیادی وجہ کے طور پر "قومی سلامتی" کے خدشات کا حوالہ دیا۔
چین کو وارننگ کیوں؟
جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا چین کے خلاف بھی اسی طرح کی کارروائی کی جائے گی تو انہوں نے کہا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کس طرح آگے بڑھتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ چین روس سے تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے، اس کے باوجود ٹرمپ نے اب تک چین کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی۔ اس کے برعکس ہندوستان کے خلاف فیصلہ فوراً لیا گیا۔
ہندوستان  کا شدید ردعمل
ہندوستانی وزارت خارجہ (MEA) نے ٹرمپ حکومت کے اس فیصلے کو "غلط اور غیر منصفانہ" قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں کہا:امریکہ کو پہلے ہی واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے روسی تیل کی خریداری 1.4 بلین کی آبادی کی توانائی کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ امریکہ ہندوستان پر اس طرح کا ٹیکس لگا رہا ہے، جب کہ دیگر ممالک بھی اپنی سٹریٹجک ضروریات کے تحت ایسے ہی قدم اٹھارہے ہیں۔
نیا آرڈر
 ہندوستان سے درآمد کی جانے والی تمام مصنوعات پراب کل 50  فیصد ٹیرف (پہلے سے لاگو 25 فیصد اور نیا 25 فیصد ) 7 اگست سے لاگو ہوگا۔ اضافی 25  فیصد ڈیوٹی 21 دن کے بعد لاگو ہوگی۔ صرف ان مصنوعات کو راحت ملے گی جو پہلے سے ٹرانزٹ میں ہیں یا انہیں خصوصی چھوٹ دی گئی ہے۔
بتادیں کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی حالیہ اقتصادی پالیسیوں کا عالمی تجارتی تعلقات پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ ہندوستان  جیسے اسٹریٹجک پارٹنر ملک کو نشانہ بنانے کے بعد اب چین کی طرف اشارہ کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے امریکہ فرسٹ ایجنڈے کے تحت معاشی دباؤ کی حکمت عملی کو تیز کرنے جا رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top