National News

اسرائیل میں غزہ کو لے کر بغاوت! سیکیورٹی اہلکاروں نے نیتن یاہو کے خلاف کھولا مورچہ ، ٹرمپ سے کہا - پی ایم کو روک لو

اسرائیل میں غزہ کو لے کر بغاوت! سیکیورٹی اہلکاروں نے نیتن یاہو کے خلاف کھولا مورچہ ، ٹرمپ سے کہا - پی ایم کو روک لو

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل میں ایک بڑا سیاسی اور عسکری بحران پیدا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ غزہ جنگ کی وجہ سے بنجامن نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اب ان کے اپنے گھر سے اٹھنا شروع ہو گیا ہے۔ اسرائیل کے 600 سے زائد ریٹائرڈ فوجی اور انٹیلی جنس حکام نے براہ راست سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ جنگ روکنے کے لیے نیتن یاہو حکومت پر دباو ڈالیں
ان عہدیداروں نے پیر کو میڈیا کے ساتھ ایک کھلا خط شیئر کیا، جس میں کہا گیا کہ ”ہمارے پیشہ ورانہ جائزے کے مطابق حماس اب اسرائیل کے لیے اسٹریٹجک خطرہ نہیں ہے۔“ خط میں ٹرمپ سے اپیل کی گئی کہ وہ نیتن یاہو کے جنگ سے متعلق فیصلوں کو روکیں۔ اس اقدام کو نیتن یاہو حکومت کے لیے ایک بڑا انتباہ قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس اپیل میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سابق سربراہان، فوجی جرنیل اور سکیورٹی ماہرین شامل ہیں- جنہیں اسرائیل کے دفاعی نظام کا کئی دہائیوں کا تجربہ ہے۔
 ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ غزہ کے لوگ بھوکے رہیں۔ پنسلوانیا میں ایئر فورس ون میں سوار ہونے سے قبل ٹرمپ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ غزہ کے لوگوں کو کھانا ملے اور درحقیقت امریکہ یہ کر رہا ہے ہم اس پر پیسہ خرچ کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ غزہ میں جاری جنگ کو 'نسل کشی' نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں کچھ خوفناک واقعات ضرور وہوئے تھے لیکن وہ اسے نسل کشی نہیں کہیں گے۔
 



Comments


Scroll to Top